Sunday, September 8, 2024

چیف جسٹس منظورملک نے ہائیکورٹ کےججوں پر مشتمل ٹربیونل تشکیل دینے سے انکار کر دیا

چیف جسٹس منظورملک نے ہائیکورٹ کےججوں پر مشتمل ٹربیونل تشکیل دینے سے انکار کر دیا
August 29, 2015
لاہور(92نیوز)چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منظور احمد ملک نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات میں دائر زیرسماعت انتخابی عذرداریوں کے لیے ہائیکورٹ کے ججوں پر مشتمل الیکشن ٹریبونل تشکیل دینے سے انکار کر دیا ہے۔ تفصیلات کےمطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے رجسٹرار ہائیکورٹ طارق افتخار احمد نے الیکشن کمیشن کی چٹھی کے جواب میں کہا ہے کہ عوامی نمائندگی ایکٹ انیس سو چھہتر کے سیکشن ستاون کے تحت انتخابی تنازعات کی سماعت ریٹائرڈ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز ہی کریں گے اس لیے ہائیکورٹ کے ججز پر مشتمل الیکشن ٹریبونلز تشکیل دینے کی استدعا مسترد کی جاتی ہے۔ الیکشن کمیشن نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو چٹھی لکھی تھی جس میں یہ استدعا کی گئی کہ پنجاب میں قائم لاہور، ملتان اور فیصل آباد کے الیکشن ٹریبونلز کے سربراہوں کے عہدہ کی معیاد اکتیس اگست کوختم ہو رہی ہے، ان کو مزید توسیع نہیں دی گئی اس لیے انتخابی تنازعات کو نمٹانے کے لیے لاہور ہائیکورٹ کے ججز پر مشتمل الیکشن ٹریبونلز تشکیل دیئے جائیں۔ تینوں ٹریبونلز کے سربراہوں کاظم علی ملک، رانا زاہد محمود اور جاوید رشید محبوبی کے عہدہ کی معیاد اکتیس اگست کو ختم ہو رہی ہے۔ الیکشن ٹریبونلز میں دھاندلی سمیت دیگر انتخابی تنازعات کے بارے میں انتخابی عذرداریاں زیر سماعت ہیں جن کے بارے میں قانونی ماہرین کی یہ رائے ہے کہ الیکشن کمیشن کو الیکشن ٹریبونلز کے سربراہوں کے عہدہ کی معیاد میں توسیع کردینی چاہیے۔ اس لیے کہ اگر کسی اور ٹریبونلز میں ان عذرداریوں کو بھیجا گیا تو یہ مزید التوا کا شکار ہو سکتی ہیں۔