Friday, April 26, 2024

چیف الیکشن کمشنر جانے والے ، اب روزانہ سماعت سمجھ سے باہر ہے ، غلام سرور خان

چیف الیکشن کمشنر جانے والے ، اب روزانہ سماعت سمجھ سے باہر ہے ، غلام سرور خان
November 26, 2019
اسلام آباد (92 نیوز)وفاقی وزیر غلام سرور خان کا کہنا ہے کہ موجودہ چیف الیکشن کمشنر  کے جانے میں ایک ہفتہ رہ گیا ہے ،اب روزانہ کی بنیاد پر سماعت سمجھ سے باہر ہے۔یہ کام آنے والے چیف الیکشن کمشنر پر چھوڑ دینا چاہئے۔ 92  نیوز کےپروگرام نائٹ ایڈیشن میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اسکروٹنی ضرور ہونی چاہئے،ہم تمام ثبوت پیش کریں گے ، اسکروٹنی اکراس دی بورڈ ہونی چاہئے۔ وفاقی وزیر سول ایوی ایشن غلام سرور خان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے فارن فنڈنگ کیس کو صرف میڈیا میں ہائی لائٹ کیا جارہا ہے جبکہ اس کیس سے ہمیں کوئی پریشانی نہیں،الیکشن کمیشن اس وقت نامکمل ہے  ، چیف الیکشن کمشنر ایک ہفتے بعد جارہے ہیں اور اس صورت میں روزانہ سماعت کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ چینل 92 نیوز کے پروگرام’’نائٹ ایڈیشن ‘‘میں اینکر پرسن شازیہ اکرم سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ چیف الیکشن کمشنر اتنی جلدی میں کیوں ہیں؟ ، اگر کیس سننا ہے تو سب جماعتوں کا سنیں ، سب کا حساب ہونا چاہئے ،ہم تمام ثبوت پیش کرینگے ۔ سینئر تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ میرے خیال میں فارن فنڈنگ کیس میں تحریک انصاف پر پابندی نہیں لگے گی کیونکہ بہت کم چانس ہیں کہ کوئی منی لانڈرنگ کا عنصر شامل ہو ، اگر تحریک انصاف کلیئر ہوجاتی ہے تو پھر یہ الیکشن کمیشن پر دباؤ ڈال سکتے ہیں کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا بھی جلد فیصلہ کریں۔ ماہر قانون جسٹس ریٹائرڈ شائق عثمانی نے کہا کہ روزانہ سماعت سے کوئی نتیجہ ضرور نکلے گا ، تاہم تحریک انصاف کی فارن فنڈنگ کیس کو ایسے ہی بڑھاوا دیا جارہا ہے ، فارن فنڈنگ کیس میں مسئلہ تب بنتا ہے اگر وہ دہشتگردی کیلئے اکسائے ،کوئی کریمنل کام کرے ،اس صورت میں ایکشن لیا جاسکتا ہے ، اس پارٹی پر ایسا شبہ کرنا بنتا نہیں۔  بیورو چیف اسلام آباد 92نیوز سہیل بھٹی نے کہا کہ بجلی کی دس تقسیم کارکمپنیاں مستقل سربراہان سے محروم ہیں اسلئے بجلی چوری ہوتی ہے ،ٹیکنیکل لاسز ہیں، سسٹم بھی ناقص ہے اور بوجھ عوام کو برداشت کرنا پڑا۔ ٹیرف اتنا اوپر چلا گیا کہ لوگ بلوں کو جلانے پر مجبور ہوچکے ہیں ۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی ندیم بابر کو پہلے چیئرمین ٹاسک فورس انرجی لگایا گیا ، وہ بجلی چوری ، گیس چوری اور لاسز کو کنٹرول کرنے میں بالکل کامیاب نہیں ہوسکے ۔ بجلی چوری میں خیبر پختونخوا پہلے ، سندھ دوسرے ، بلوچستان تیسرے اور پنجاب چوتھے نمبرپر ہے ۔