Monday, September 16, 2024

چھ اگست 1945ء: ہیروشیما پر گرنےوالا ایٹم بم ’لٹل بوائے‘ ڈیڑھ لاکھ جاپانیوں کو نگل گیا

چھ اگست 1945ء: ہیروشیما پر گرنےوالا ایٹم بم ’لٹل بوائے‘ ڈیڑھ لاکھ جاپانیوں کو نگل گیا
August 6, 2016
ٹوکیو (ویب ڈیسک) جاپانی عوام ہیروشیما پر امریکی ایٹمی حملے میں مرنے والوں کی یاد منا رہے ہیں۔ ہیروشیما کے میئر نے عالمی رہنماو¿ں کو باراک اوباما کی پیروی کرتے ہوئے شہر کا دورہ کرنے اور ایٹمی ہتھیاروں کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ہیروشیما پر ایٹم بم گرائے جانے کے اکہتر سال مکمل ہونے اور مرنے والوں کی یاد منانے کیلئے تقریب میں اہم شخصیات سمیت پچاس ہزار افراد شریک ہوئے جن میں اس ہلاکت خیز حملے میں زندہ بچ جانے والے معمر افرادبھی شامل تھے۔ صبح سوا آٹھ بجے یادگاری امن پارک میں امن کے سائرن بجائے گئے اور مرنے والوں کی یاد میں خاموشی اختیار کی گئی۔ ہیرو شیما کے میئر کازومی ماتسوئی نے ایٹمی ہتھیاروں کو مکمل برائی قراردیا۔ ان کا کہنا تھا عالمی رہنما اوباما کی پیروی کرتے ہوئے ہیروشیما کا دورہ کریں اور ایٹمی ہتھیاروں کی تباہ کاریوں کا مشاہدہ کریں۔ جاپانی وزیر اعظم نے دنیا سے ایٹمی ہتھیاروں کے خاتمے کیلئے کام کرنے کا عہد دہرایا اور کہا آج سے اکہتر سال پہلے جو کچھ ہیروشیما اور ناگاساکی میں ہوا اسے دوبارہ دہرایا نہیں جانا چاہئے۔ دریں اثنا دوسری جنگ عظیم میں جاپانی شہروں ہیروشیما اور ناگا ساکی پر امریکی ایٹمی حملوں سے ہونے والی تباہی کی اب تک منظرعام پر نہ آنے والی ویڈیو جاری کر دی گئی ہے۔ سوویت فوجیوں کی طرف سے امریکی ایٹمی حملوں کے فوری بعد فلمائی گئی ویڈیو میں دونوں شہروں میں ہر طرف تباہی کے مناظر ہیں۔ ویڈیو روسی ایوان زیریں کے چیئرمین سرگئی نریشکن نے رواں برس 16 جون کوجاپانی وزیر اعظم کو دی تھی جسے انہوں نے ہیروشیما شہر کو عطیہ کر دیا۔ فوٹیج دونوں شہروں میں ایٹمی دھماکوں کے مقامات کے معائنے کے دوران فلمائی گئی۔ امریکا نے چھ اگست انیس سو پینتالیس کو ہیروشیما پر ایٹم بم ”لٹل بوائے“ گرایا جس سے ایک لاکھ چالیس ہزار افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔ امریکا نے تین دن بعدنو اگست کو ناگا ساکی پر ایٹم بم گرایا جس کے چھ ہی دن بعد جاپانی افواج نے غیرمشروط ہتھیار ڈال دیے تھے۔