Friday, April 26, 2024

چوہوں نے بارودی مواد کا سراغ لگانے میں ڈیٹیکٹرز کو پیچھے چھوڑ دیا

چوہوں نے بارودی مواد کا سراغ لگانے میں ڈیٹیکٹرز کو پیچھے چھوڑ دیا
July 15, 2015
نوم پنہ (ویب ڈیسک) کمبوڈیا میں بارودی سرنگوں کا سراغ لگانے کیلئے ڈیٹیکٹرز کی بجائے چوہوں کا کامیابی سے استعمال کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کمبوڈیا نے ان خاص چوہوں کو افریقہ سے درآمد کیا ہے اور ان چوہوں کو تربیت دی جا رہی ہے کہ وہ سونگھ کر بارودی سرنگوں کی نشاندہی کریں۔ یہ چوہے اپنا کام انتہائی تیزرفتاری اور مہارت سے سرانجام دیتے ہیں اور جیسے ہی اپنے ہدف کے قریب پہنچتے ہیں تو زمین کھودنا شروع کر دیتے ہیں جس سے بارودی مواد کی نشاندہی ہو جاتی ہے۔ سراغ رساں چوہے سرنگوں میں پائے جانے والے بہت زیادہ دھماکا خیز مواد کا بھی سراغ سونگھ کر لگا لیتے ہیں۔اس کی نگرانی دو تربیت یافتہ افراد کر رہے ہوتے ہیں اور یہ ان کو ایک رسی سے باندھ کر گھاس میں چھوڑ دیتے ہیں۔ اس کے بعد چوہا اپنی سونگھنے کی حِس سے بتا دیتا ہے کہ کون سے علاقے بارودی سرنگوں کے خطرات سے دو چار ہیں اور یہ سرنگیں کہاں پائی جاتی ہیں۔ ان چوہوں کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ یہ چوہے اتنے بھاری نہیں ہوتے کہ ان کے ٹکرانے سے کوئی دھماکہ خیر مواد پھٹ سکے۔ اب تک یہ چوہے بم ڈیٹیکٹرز سے زیادہ موثر ثابت ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ کمبوڈیا میں جنگ اور تنازعات کے خاتمے کی کئی دہائیاں گزر جانے کے بعد بھی دیہی علاقوں میں بارودی سرنگوں کا جال پھیلا ہوا ہے۔ ان چوہوں نے ہی کمبوڈیا کی بارودی سرنگوں اور اَن پھٹے بموں اور دیگر بارودی مواد کا سراغ لگا کر مزید جانیں ضائع ہونے سے بچا لی ہیں۔ کمبوڈیا کی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق 1979ءکی جنگ میں ان بارودی سرنگوں اور دھماکا خیز مواد نے 20 ہزار باشندوں کی جان لی تھی اور 44 ہزار زخمی ہوئے تھے۔