Thursday, April 25, 2024

چترال میں بے رحم سیلاب سے گھر، سڑکیں، پل بہہ گئے !!! ہزاروں بے گھر، راستے بند ہونے سے امدادی کاموں میں مشکلات

چترال میں بے رحم سیلاب سے گھر، سڑکیں، پل بہہ گئے !!! ہزاروں بے گھر، راستے بند ہونے سے امدادی کاموں میں مشکلات
July 22, 2015
چترال (92نیوز) چترال میں سیلاب نے نظام زندگی مفلوج کر دیا۔ ہر طرف پانی، شہری مدد کےلئے پکارنے لگے۔ رابطہ سڑکیں اور پل سیلابی ریلوں کی نذر ہونے کی وجہ سے امدادی کاموں میں تعطل پیدا ہوگیا۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ چترال پہنچ تو گئے مگر صوبائی حکومت کی طرف سے عملی اقدامات صفر ہیں۔ ایسے میں پاک فوج نے سیلاب زدگان کی مدد کا بیڑہ اٹھا لیا۔ تفصیلات کے مطابق چترال اور سکردو میں سیلاب سے گھر، پل اور بجلی گھر ملیامیٹ ہو چکے ہیں جبکہ کئی علاقوں کا زمینی رابطہ بھی منقطع ہے۔ سیلاب کے نتیجے میں ہزاروں افراد بے گھر ہو چکے ہیں جبکہ امدادی کارروائیاں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ گانچھے میں بارشوں اور سیلاب نے فصلیں تباہ کر دیں۔ کچے مکانات پانی میں بہہ گئے۔ بے رحم موجوں نے بجلی گھر اور سکول بھی بہا دیئے۔ دو سو ایکڑ رقبے پر خوبانی اور سیب کے باغات کا نام و نشان تک مٹ گیا۔ علاقے سے نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے جبکہ کھانے پینے کی اشیاءاور ادویات کی شدید قلت ہے۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ نے چترال کی اڑان تو بھر لی مگر صوبائی حکومت کی طرف سے عملی اقدامات صفر ہیں۔ ایسے میں پاک فوج مصیبت کی اس گھڑی میں مدد کےلئے پیش پیش ہے۔ کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل ہدایت الرحمان نے بھی امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا ہے۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق سیلاب نے چترال کی 80 فیصد آبادی کو متاثر کیا ہے۔ ایک سو چھیالیس گھر مکمل طور پر تباہ ہوچکے ہیں ، تین سو سے زائد دیہات جزوی متاثر ہوئے جبکہ چار سو ایکڑ سے زائد اراضی دریا برد ہوچکی ہے۔ تینتس پل بھی سیلاب کی نذر ہوچکے ہیں۔