Sunday, September 8, 2024

چارسدہ حملے میں افغان خفیہ ایجنسی کا سابق افسر براہ راست ملوث نکلا

چارسدہ حملے میں افغان خفیہ ایجنسی کا سابق افسر براہ راست ملوث نکلا
January 21, 2016
اسلام آباد (92نیوز) پاکستان نے چارسدہ حملے میں سابق این ڈی ایس چیف کے براہ راست ملوث ہونے کے ثبوت اکٹھے کر لئے۔ این ڈی ایس کے سابق چیف نے نہ صرف حملے کی معاونت کی بلکہ حملہ آوروں کا بندوبست بھی کیا۔ تفصیلات کے مطابق باچا خان یونیورسٹی پر حملہ کے حوالے سے انٹیلی جنس اداروں کی تحقیقات میں بریک تھرو سامنے آیا ہے۔ حملے کے حوالے سے جاری تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ چارسدہ یونیورسٹی پر حملے کے لئے سابق افغان انٹیلی جنس افسر نے معاونت کی اور حملہ آوروں کا بندوبست کیا۔ ذرائع کے مطابق سابق این ڈی ایس چیف کو افغانستان میں موجود بھارتی قونصلیٹ نے حملے کا ٹاسک دیا جسے پورا کرنے کے لئے سابق این ڈی ایس چیف نے دہشت گرد کمانڈر عمر منصور سے ملاقات کی اور اس سے حملہ آور مانگے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کے لئے معاوضہ بھی خود طے کیا جو حملے سے دو زور قبل ہی ادا کر دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق یونیورسٹی پر حملے کی منصوبہ بندی سے کالعدم تنظیم کے امیر ملا فضل اللہ کو بھی آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ یہ دوست ملک کی فرمائش ہے۔ ذرائع نے انکشاف کیا کہ سابق این ڈی ایس چیف مسلسل ملا فضل اللہ سے رابطے میں ہیں اور ملا فضل اللہ پر اثر و رسوخ بھی رکھتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان حملے کے حوالے سے اکٹھی ہونے والی معلومات ایک دو روز میں افغانستان کے ساتھ شیئر کرے گا۔