Friday, March 29, 2024

پیپلزپارٹی کا اسٹیل ملز ملازمین کو نکالنے کے حکومتی فیصلے کی مزاحمت کا اعلان

پیپلزپارٹی کا اسٹیل ملز ملازمین کو نکالنے کے حکومتی فیصلے کی مزاحمت کا اعلان
June 7, 2020
کراچی (92 نیوز) پیپلزپارٹی نے اسٹیل ملز ملازمین کو نکالنے کے حکومتی فیصلے کی مزاحمت کا اعلان کر دیا۔ پاکستان اسٹیل مل کے ملازمین کو نکالنے کے فیصلے پر سندھ کے وزیر محنت سعید غنی نے دھواں دھار پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی حکومت کے فیصلے کو آڑے ہاتھوں لیا ۔ سعید غنی نے ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کرنے کا فیصلہ قبول نہ کرنے کا اعلان کر دیا ۔ سعیدغنی نے کہا اسٹیل مل کی زمین سندھ حکومت کی ملکیت ہے، صرف 18 سو ایکڑ زمین کی مالیت ہی 100 ارب روپے سے زیادہ ہے جبکہ سندھ حکومت اسٹیل مل چلانے کیلئے تیار ہے۔ جیالے رہنماء نے سوال اٹھایا کیا اسٹیل مل سے متعلق فیصل کرنے کیلئے سی سی آئی سے منظوری کی گئی تھی ؟ وزیراعظم کو کابینہ کے ہی فیصلوں کا علم نہیں ہوتا ۔ سعیدغنی نے کہا کہ مشکوک خاتون سنتھیا رچی کو استعمال کرکے سیاسی رہنماؤں کا تماشہ بنایا جارہا ہے جبکہ حکومتی ارکان کی حرکتیں بھی کسی سے چُپھی ہوئی نہیں ۔صوبائی وزیر کا کہنا تھا سنتھیا رچی کی وجہ سے توجہ کورونا سے ہٹ رہی ہے ۔ ادھر معاون خصوصی شہبازگل نے ردعمل دیا کہ اسٹیل ملز کی بربادی کی اصل ذمہ دار پیپلزپارٹی ہی ہے جو آج کل مگرمچھ کے آنسو بہا رہی ہے۔ فیاض چوہان نے کہا مراد علی شاہ وفاق کے ساتھ میٹنگز میں کچھ اور طے کرتے ہیں۔ بلاول کے حضور جا کر رویہ تبدیل ہو جاتا ہے۔ مراد علی شاہ کی مثال اس خاتون جیسی ہے جو ایک ہی ایشو پر سسرال میں ایک، میکے میں چالاکی اور ہوشیاری سے دوسری بات کرتی ہے۔ انہوں نے کہا گزشتہ دس سال سے مراد علی شاہ، آصف اور بلاول زرداری کی اٹھارویں ترمیم کے حق میں غزلیں سنتے عوام کے کان پک گئے۔ ان کے بقول اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبے تعلیم، صحت، صنعت و تجارت کے فیصلوں میں خود مختار ہیں۔ اب کورونا حوالے سے کرپشن سامنے آنے پر وفاق کے پیچھے چھپنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔ فیاض الحسن چوہان بولے مولانا فضل الرحمٰن سیاسی منظرنامے سے گدھے کے سر سے سینگ کی طرح غائب تھے۔ اب کورونا وبا کے چار مہینے بعد انہیں وفاق اور وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرنے اور اے پی سی بلانے کا خیال آیا ہے۔ مولانا فضل الرحمٰن کے پی کے اور بلوچستان کے سادہ لوح لوگوں کو سہانے خواب دکھا کے ووٹ لیتے رہے۔ مولانا فضل الرحمٰن نے قوم سے لوٹے اربوں روپے سے ایک آنا کورونا مخالف اقدامات پر نہیں لگایا۔ مولانا بتائیں، اپنی ذاتی جیب اور پارٹی کے ذریعے کورونا کے خلاف اب تک کیا حصہ ڈالا ہے۔ دوسری طرف فردوس شمیم نقوی نے ایک بار پھر وزیراعظم سے سندھ کے معاملات اپنے ہاتھ میں لینے کا مطالبہ کر دیا۔