Sunday, May 12, 2024

پیپلز پارٹی دور حکومت میں منظور چناب پر ڈیم منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا

پیپلز پارٹی دور حکومت میں منظور چناب پر ڈیم منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا
January 12, 2020
چنیوٹ (92 نیوز) گیارہ سال قبل پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں دریائے چناب پر ڈیم بنانے کی منظوری کے باوجود منصوبہ آج تک شروع نہ ہوسکا، ڈیم کی تعمیر نہ ہونے کے باعث ہر سال لاکھوں کیوسک پانی ضائع ہو رہا ہے، کسان بھی فصلیں اچھی نہ ہونے سے پریشانی کا شکارہیں۔ چنیوٹ میں دریا چناب کے مقام پر ڈیم بنانے کا منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا۔ 2009 میں پیپلزپارٹی کے دورِ حکومت میں منظور کیا گیا ڈیم پراجیکٹ گیارہ سال بعد بھی جوں کا توں ہے۔ 2013 میں لیگی حکومت نے اعلان کے بعد ابتدائی رپورٹ تیار کروائی اور متعلقہ جگہ پر کھدائی شروع کروائی، مگر کام وہیں رک گیا، باری آئی موجودہ حکومت کی تو گزشتہ سال قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل نے چنیوٹ سمیت دیگر چار ڈیم بنانے کی منظوری دی، جس کے لئے 67 ارب روپے کا تخمینہ لاگت لگایا گیا مگر اب تک ایک اینٹ نہ لگ سکی۔ ڈیم بنانے کے لیے سال 2015 میں چودہ کروڑروپے کی خطیر رقم سے سروے کیا گیا، دس لاکھ ایکڑ فٹ پانی کی گنجائش کے حامل اس ڈیم کی لمبائی چوالیس میل اور اونچائی انتالیس فٹ ہوگی جس کی تعمیر کے بعد اسی میگاواٹ بجلی بھی پیدا ہو سکے گی، مگر موجودہ ڈپٹی کمشنر تو منصوبے سے ہی لاعلم ہیں۔ گزشتہ ادوار میں تواس اہم منصوبے کو عملی جامہ نہ پہنایا جاسک جبکہ موجودہ حکومت بھی دو سال سے ڈیم پراجیکٹ کو نظر انداز کیے بیٹھی ہے پانی بچانا بے تو ڈیم بنانا ضروری ہے چناب ڈیم بن جائے تو انرجی بحران سے نمٹنے اور ذخیرہ شدہ پانی کو کاشتکاری کے لئے بھی استعمال میں لایا جا سکتا ہے۔