Friday, April 19, 2024

پیغام پاکستان کے نام سے قومی بیانیہ ایوان صدر سے جاری

پیغام پاکستان کے نام سے قومی بیانیہ ایوان صدر سے جاری
January 16, 2018

اسلام آباد (92 نیوز) پیغام پاکستان کے نام سے قومی بیانیہ و فتویٰ آج ایوان صدر سے جاری ہو گیا۔
دستور پاکستان کے بعد پیغام پاکستان کے نام سے قومی بیانیہ و فتویٰ تیارکر لیا گیا جو ایوان صدر سے جاری کر دیا گیا۔
قومی اعلامیہ 22 جبکہ فتویٰ 9 نکات پر مشتمل ہے۔ قومی اعلامیہ اور فتویٰ پر 1821 علماء و مفتیان عظام کے دستخط ہیں۔
قومی بیانیہ اورفتوی میں کہا گیا کہ پاکستان اسلامی ریاست ہو گی ۔
ملک میں کسی قسم کی مسلح بغاوت و خودکش حملے ناجائز و حرام ہونگے۔
خود کش حملے کرنے اور کروانے والے باغی تصور ہونگے۔ فورسز کی کارروائیاں جائز اور جہاد کا حق صرف ریاست کو حاصل ہو گا۔
انبیاء،صحابہ کرام ،امہات المومنین،اہلبیت اورعظام کی توہین اور کسی فرقے کی تکفیر حرام قرار دی گئی ہے ۔
نفاذ شریعت کے نام پر مسلح جدوجہد حرام ہے۔
ادھر فتوی اسلام آباد میں عوام الناس سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ بغاوت کچلنے کے لئے فورسز سے تعاون کریں۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹی وی چینلز پر مذہبی موضوعات پر مناظرے، قابل دست اندازی پولیس جرم تصور ہونگے۔ الیکٹرانک میڈیا کے حق آزادی اظہار کو قانون کے دائرے میں لایا جائے ۔ خواتین کا احترام سب پر لازم ہے ورنہ سخت کارروائی ہو گی ۔
اعلامیہ اسلام آباد میں کہا گیا ہے کہ تمام پاکستانی برابر ہیں اوروہ اپنی اپنی عبادت گاہوں میں جانے میں آزاد ہیں ۔