Tuesday, April 16, 2024

پی ٹی ایم کی سوشل میڈیا مہم کیلئے بھارتی و افغان فنکار،3این جی اوز متحرک

پی ٹی ایم کی سوشل میڈیا مہم کیلئے بھارتی و افغان فنکار،3این جی اوز متحرک
May 30, 2019
لاہور ( ویب ڈیسک) پی ٹی ایم کی پاکستان دشمن اور پاکستان کے اداروں کے خلاف سوشل میڈیا مہم میں بھارتی وافغان فنکار اور 3 غیر ملکی این جی اوز متحرک ہو گئیں ۔ پی ٹی ایم، محسن داوڑ ،علی وزیر اور منظور پشتین کے حق میں مہم کیلئے باقاعدہ را، این ڈی ایس، 3 غیر ملکی این جی اوز، 3 غیر ملکی خفیہ ایجنسیوں کی فنڈنگ کے حوالے سے اہم شواہد سامنے آ گئے ۔ بھارتی فنکاروں میں شرلین چوپڑا،سنی دیول، اشوک کمار، رشی کپور شامل ہیں، ان کے سوشل میڈیا پیجز پر محسن داوڑ اور دیگر پی ٹی ایم رہنماؤں کی تصاویر لگا کر ان کی حمایت میں مہم چلائی جارہی ہے ْ اسی طرح بھارت کے اندر 3 بڑے میڈیا ہاؤسز انڈیا ٹو ڈے ، اب تک نیوز انڈیا، انڈیا ٹی وی کو بھی اس حوالے سے ٹاسک دیا گیا اور اس پر علی وزیر، منظور پشتین اور گلالئی اسماعیل کی پریس کانفرنس، ان کے بیانات ٹاپ سٹوریز میں چلائے جا رہے ہیں ۔ افغانستان کے اندر ٹوٹل ان کا میڈیا اور فنکار کھل کر ان کی سپورٹ کر رہے ہیں اور پاکستان کے خلاف زہر اگل رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق افغانستان کے اندر تین بھارتی قونصلیٹ ایسے ہیں جہاں بھارتی کی خفیہ ایجنسی را اور این ڈی ایس کا مشترکہ سیل بنا ہوا ہے جس کا کام صرف ٹی ایم ایم اور ان کے افراد کو فنڈنگ اور دیگر معاملات میں سپورٹ کرنا ہے ۔ ذرائع کے مطابق اسی ونگ نے پی ٹی ایم کے کچھ رہنماؤں اور حربیار مری سمیت بلوچستان کے کچھ افراد میں ملاقاتیں بھی کرائی ہیں اور یورپ کے دو ممالک کے اندر بھی ہر بیار مری کی مدد سے مختلف این جی اوز کے ذریعے ان کے لئے مہم چل رہی ہے ۔ ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ لندن میں بانی ایم کیو ایم  کے ساتھ پی ٹی ایم کے کچھ رہنماؤں کی ملاقات کرائی گئی تھی جس میں بہت سے معاملات طے کئے گئے ، اسی لئے ایم کیو ایم لندن کا میڈیا سیل بھی ان کیلئے کام کر رہا ہے ۔ ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ شمالی وزیر ستان میں فوجی چیک پوسٹ پر حملہ کے بعد جن دیگر سیاسی جماعتوں نے ان کی حمایت میں بولنا شروع کیا ،ان جماعتوں کے کچھ رہنماؤں کے کئی ایسے رابطوں کے حوالے سے بھی انکشاف سامنے آیا ہے کہ جس میں یہ واضح ہوتا ہے کہ غیر ملکی قوتیں کس طریقہ سے پاکستان کے اندر بد امنی پیدا کرنے کیلئے فنڈنگ کر رہی ہیں اور مختلف اہم افراد کو استعمال کیا جا رہا ہے ۔