Saturday, April 20, 2024

پی ایم ڈی سی کی عمارت سیل کرنے پر سیکرٹری صحت و دیگر کو توہین عدالت کے نوٹسز

پی ایم ڈی سی کی عمارت سیل کرنے پر سیکرٹری صحت و دیگر کو توہین عدالت کے نوٹسز
February 19, 2020
اسلام آباد ( 92 نیوز) پی ایم ڈی سی کی عمارت سیل کرنے پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے سیکرٹری صحت سمیت تمام فریقین کوتوہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا،جسٹس محسن اخترکیانی حکومت اور وزارت صحت پر برہم ہوئے ،  ریمارکس دیے  کہ حکومت ایسے کام کرنے لگی تولوگ پتھرماریں گے اورگالیاں دیں گے۔ پی ایم ڈی سی کی عمارت سیل کرنے کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر جسٹس محسن اخترکیانی نے سماعت کی ، ریمارکس دیے  کہ وزارت کے جن صاحب نے سلطان راہی بن کرعمارت کو تالہ لگایا ، یہ انہیں زیب نہیں دیتا کیا تالہ لگانے سے معاملہ حل ہوجائے گا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ کل وزارت صحت کوتالہ لگا کرملازمین کو باہر کھڑا کر دیں تو دنیا میں کیا تاثرجائے گا ، پی ایم ڈی سی کے ملازمین اس ملک کے شہری ہیں ، ان کے ساتھ ایسا نہ کریں ، حکومت ایسا کرے گی تو کل لوگ سڑکوں پرنکلیں گے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ کیا حکومت کوسمجھانے والا کوئی نہیں ، انہیں اندازہ نہیں کہ وہ آگ سے کھیل رہے ہیں ،  ایک ادارے کے لوگ پسند نہیں آئے توانہیں گھر بھیج دیا۔ کل حکومت کووکیل اور جج پسند نہیں آئیں گے توکیا ہمارے لئے بھی آرڈیننس جاری کر دیں گے ، عمارت کو سیل کرنے کے لئے جو لکھ کر بھیجا۔۔ایسے الفاظ پٹواری بھی نہیں لکھتا۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ اداروں کو تالے لگا کرلاکھوں شکایات پی ایم پورٹل پر حل کرنے کے دعوے ہوتے ہیں ، ایسا نہ کریں عدالت ایک ادارے کو بحال کر چکی تووہ بحال ہے ، اگر حکومت سمجھتی ہے کہ پی ایم ڈی سی کونہیں ہونا چاہیے تومعاملہ پارلیمنٹ میں پیش کرے۔ قانون سازی سے بے شک ادارے کوبند کر دیں ، عدالت نے سیکرٹری صحت سمیت تمام فریقین کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا، عمارت کو تالا لگانے والے افسران آئندہ سماعت پر طلب سماعت 25 مارچ کو دوبارہ ہوگی۔