Friday, March 29, 2024

 پی آئی سی میں غیر رجسٹرڈ سٹنٹ ڈالنے کا بڑا فراڈ منظرعام پر آگیا

 پی آئی سی میں غیر رجسٹرڈ سٹنٹ ڈالنے کا بڑا فراڈ منظرعام پر آگیا
January 16, 2017
لاہور(92نیوز)پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں غیر رجسٹرڈ سٹنٹ ڈالنے کا بڑا فراڈ سامنے آ گیا ، اسپتال میں مریضوں کو ایسے سٹنٹ ڈالے جا رہے ہیں جو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سے رجسٹرڈ ہی نہیں نائنٹی ٹو نیوز نے ثبوت حاصل کر لیے۔ تفصیلات کےمطابق پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی دل کے مریضوں کی صوبے میں سب سے بڑی علاج گاہ مگر کام ایسے کہ سب دل تھام کےرہ جائیں۔ پی آئی سی میں دل کے مریضوں کا ایسے سٹنٹ ڈال کر علاج کیا جانے لگا جو پاکستان میں رجسٹرڈ ہی نہیں صرف دسمبر میں سینکڑوں کی تعداد میں مریضوں کو غیر رجسٹرڈ سٹنٹ ڈال دئیے گئے۔ میڈی ٹرانک کمپنی کے غیر رجسٹرڈ ریزی لیوٹ سٹنٹ مریضوں کو ڈالے گئے۔ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی نے ایک سٹنٹ ایک لاکھ 23 ہزار میں خریدا جبکہ اسپتال انتظامیہ نے 100 سٹنٹ کی ایک کروڑ 23 لاکھ ادائیگی بھی کر دی۔  92 نیوز نے غیر رجسٹرڈ سٹنٹ کی خریداری کے ثبوت حاصل کر لئے۔ میڈی ٹرانک کمپنی کے ذمے دار عمران نفیس نے فون پر بات کرنے سے انکار کر دیا کہتے ہیں ملک سے باہر ہوں واپس آؤں گا تو بات کروں گا۔ دوسری طرف پی آئی سی کے چیف ایگزیکٹو پروفیسر ندیم حیات ملک نے کہا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے سٹنٹ رجسٹرڈ نہیں کئے اس لئے مجبورا مریضوں کی صحت کے لیے سٹنٹ خریدے۔ واضح رہے کہ محکمہ صحت پنجاب پہلے ہی میو ہسپتال میں غیر رجسٹرڈ سٹنٹ فراہم کرنے پر انکوائری کررہا ہے جبکہ پی آئی سی کے چیف ایگزیکٹو پروفیسر ندیم حیات ملک غیر رجسٹرڈ سٹنٹ کی رجسٹریشن کے حوالے سے قائم کمیٹی میں بطور رکن کام بھی کررہے ہیں۔ میو ہسپتال کا واقعہ منظر عام پر آنے کے بعد پی آئی سی کی انتظامیہ نے سٹنٹ فارمیسی سے غائب کروا دیئے ہیں۔