Tuesday, April 16, 2024

پی آئی اے کے طیاروں کی تعداد میں 12سال میں کمی آئی

پی آئی اے کے طیاروں کی تعداد میں 12سال میں کمی آئی
January 16, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز) پی آئی اے  کے طیاروں کی تعداد میں  12سال میں کمی آئی ، وفاقی حکومت نے رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کر دی ،وزیرہوابازی محمد میاں سومرو کا کہنا ہے کہ  پی آئی اے میں مختلف شعبوں سے لوگوں کو لیا جاتا ہے۔ وفاقی حکومت کی قومی اسمبلی میں پیش کردہ رپورٹ کے مطابق قومی ائیر لائنز ( پی آئی اے )  کے سات سو ملازمین کی ڈگریاں جعلی پائی گئیں ،پی آئی اے  پائلٹس کےلیے جنگی تجربہ رکھنے والوں سے درخواستیں مانگنےکا معاملہ پیپلزپارٹی نے ایوان میں اٹھادیا۔ خورشید شاہ نے اعتراض اٹھایا کہ پی آئی اے  پہلے ہی بحران کا شکار ہے ، پائلٹس کےلیے جنگی تجربہ کیوں مانگا جا رہاہے ، وفاقی وزیر ایوی ایشن نے جواب دیا کہ ذوالفقار بھٹو نے بھی جنگی تجربہ رکھنے والے ایئر مارشل نور خان کو پی آئی اے کا سربراہ لگایا تھا۔ وزیرہوابازی محمد میاں سومرو نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2007 میں پی آئی اے کے طیاروں کی تعداد 42 ،2008 میں 43 اور 2018 میں 32 تھی۔ میاں محمد سومرو کا کہنا تھا کہ پی آئی اے میں مختلف شعبوں سے لوگوں کو لیا جاتا ہے، ایئرفورس والوں کو تجربہ ہوتا ہے اسی لیے وہاں سے لوگوں کو لیا جاتا ہے ، کارکردگی اچھی نہیں ہو گی تو ان کو بھی فارغ کر دیا جائے گا۔ وزارت ہوابازی ڈویژن نے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا کہ جعلی ڈگری والے پی آئی اے کے 402 ملازمین کو فارغ کر دیا گیا،35مقدمات پر تادیبی کارروائی جاری ہے، 263 ملازمین نے عدالت سے حکم امتناعی لیا ہوا ہے۔ قبل ازیں  چند روز قبل چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار بھی ائیر لائنز عملے کی جعلی ڈگریوں سے متعلق کیس کی سماعت میں ریمارکس دے چکے ہیں کہ  جعلی ڈگری والوں سے کوئی ہمدردی نہیں لیکن مکمل تصدیق کے بعد ہی کارروائی کی جائے۔ وکیل سول ایوی ایشن کا کہنا تھا کہ کیبن کریو کے 65 اور 16 پائلٹس کو جعلی ڈگری پر معطل کیا گیا۔ سول ایوی ایشن صرف لائسنس معطل کر سکتی ہے۔ ملازمت سے بر طرف کرنا حکومت کا کام ہے۔