Monday, September 16, 2024

پی آئی اے کو پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی بنانے کا بل متفقہ طور پر منظور

پی آئی اے کو پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی بنانے کا بل متفقہ طور پر منظور
April 11, 2016
اسلام آباد (92نیوز) حکومت نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے پی آئی اے کو کارپوریشن بنانے کا بل منظور کروا ہی لیا۔ اجلاس کے دوران حکومت اور اپوزیشن ارکان نے ایک دوسرے پر سنگین الزامات لگائے۔ ہنگامہ آرائی کے باعث ایوان مچھلی منڈی بنا رہا۔ تفصیلات کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی صدارت میں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ہوا۔ سینیٹر اعتزاز احسن نے پانامہ لیکس پر بحث کرتے ہوے کہا کہ وزیر اعظم اور اس کے خاندان پر ٹیکس چوری کا الزام ہے۔ سب سیاست دانوں کی نیک نامی اور بدنامی کا معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شریف برادران نے جس چیز پر پیسہ لگایا وہ سونا ہو گئی۔ ان کی شریف خاندان کے خلاف تنقید پر مسلم لیگ (ن) کے اراکین نے ہنگامہ برپا کر دیا تو پیپلز پارٹی اراکین بھی بھڑک اٹھے۔ اگر پانامہ لیکس پر بات نہیں ہوگی تو پھر پی آئی اے کا بل بھی منظور نہیں ہونے دیں گے۔ سپیکر کی ہدایت پر اسحاق ڈار نے پی آئی اے بل پر 2 گھنٹے تک اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کیے اور اپوزیشن کی بل میں ترامیم اور تمام شرائط تسلیم کر لیں۔ وزیرخزانہ نے ایوان کو بتایا کہ حکومت پی آئی اے ملازمین کو دیے گئے تمام نوٹسزز، معطلی اور ٹرانسفر کے احکامات واپس لے گی اور تمام مقدمات واپس لیے جائیں گے اور پی آئی اے کے ملازمین کے خلاف انتقامی کاروائی نہیں کی جائے گی جس کے بعد ایک مرتبہ پھر اعتزاز احسن نے شریف خاندان کو تنقید کا نشانہ بنایا تو ایوان پھر ہنگامہ آرائی کی نذر ہو گیا۔ ایوان نے پی آئی اے کو کمپنی بنانے سمیت 4 بلز منظور کر لیے اور غیرت کے نام پر قتل اور زنا بالجبر کی روک تھام کے بل اتفاق رائے نہ ہونے کے باعث موخر کر دیے۔ مولانا امیر زمان کے شیریں مزاری کے بارے قد اور وزن بارے ریمارکس پر خواتین اراکین نے شدید احتجاج کیا۔ سینیٹر مشاہد اللہ نے تقریر کے دوران آصف علی زرداری‘ فریال تالپور اور اعتزاز احسن کو خوب آڑے ہاتھوں لیا۔ مشاہداللہ کی تقریر کے دوران ایوان ایک مرتبہ پھر ”گو نواز گو“ اور ”گو زرداری گو“ کے نعروں سے گونج اٹھا۔ سپیکر نے ہنگامہ آرائی کے باعث اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا۔