Friday, May 10, 2024

پہلی سہ ماہی میں بجٹ خسارہ کم رکھنے کی آئی ایم ایف کی شرط، ترقیاتی بجٹ روک لیا گیا

پہلی سہ ماہی میں بجٹ خسارہ کم رکھنے کی آئی ایم ایف کی شرط، ترقیاتی بجٹ روک لیا گیا
October 6, 2019
اسلام آباد (92 نیوز) پہلی سہ ماہی میں بجٹ خسارہ کم رکھنے کی آئی ایم ایف کی شرط کے باعث  حکومت نے ترقیاتی بجٹ روک لیا، 935 منصوبوں میں سے صرف472 کو ترقیاتی فنڈز جاری ہوسکے، شمالی وزیرستان کے بے گھر افراد کی بحالی کا منصوبہ بھی فنڈز کا منتظر ہے ۔ پہلی سہ ماہی میں بجٹ خسارا کم رکھنے کی آئی ایم ایف کی شرط کو مانتے ہوئے حکومت نے مختلف ترقیاتی منصوبوں کیلئے بجٹ روک لیا ، جولائی تا ستمبر  نصف ترقیاتی منصوبوں کو فنڈز جاری نہ ہوسکے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 935 منصوبوں میں سے صرف472 کو ہی ترقیاتی فنڈز مل سکے،463 ترقیاتی منصوبے تین ماہ گزرنے کے باوجود ترقیاتی فنڈز کے اجراء کے منتظر ہیں۔ شمالی وزیرستان کے بے گھر افراد کی بحالی کا منصوبہ،ہنر مند نوجوان پروگرام ،گیس پائپ لائنوں کی تعمیر، بلوچستان اور خیبرپختونخواہ میں ضم علاقوں کی ترقی سمیت اہم منصوبوں کیلئے فنڈز جاری نہ ہوسکا۔ ماحولیات، تجارت، خارجہ، ہاوسنگ اینڈ ورکس،  بین الصوبائی رابطہ،  مذہبی امور کی وزارتوں اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے ترقیاتی منصوبوں کو بھی بجٹ جاری نہ ہوسکا۔ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی حکومت پہلے ہی 1.071 ٹریلین روپے ٹیکس جمع کرنے اور 75 بلین روپے ٹیکس ریفنڈ کے آئی ایم ایف کے دو اہداف حاصل نہیں کر سکی۔ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں گردشی قرضوں کو 23 بلین روپے تک محدود رکھنا آئی ایم ایف کی اس ایک اور شرط کو پورا کرنا تنی ہوئی رسی پر چلنے کے مترادف ہو گاْ۔