Friday, March 29, 2024

پہلا نشان حیدر پانے والے قوم کے بہادر سپوت کیپٹن محمد سرور کا تہتر واں یوم شہادت آج منایا جا رہا ہے

پہلا نشان حیدر پانے والے قوم کے بہادر سپوت کیپٹن محمد سرور کا تہتر واں یوم شہادت آج منایا جا رہا ہے
July 27, 2021

اسلام آباد (92 نیوز) پہلا نشان حیدر پانے والے قوم کے بہادر سپوت کیپٹن محمد سرور کا تہتر واں یوم شہادت آج پورے عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے۔

خطہ پوٹھوہار کے عظیم سپوت کیپٹن راجا محمد سرور بھٹی شہید 10 نومبر 1910ء کو موضع سینگوڑی ، گجر خان ، راولپنڈی میں راجپوت گھرانے میں پیدا ہوئے ۔ آپ کے والد گرامی راجا حیات خان بھٹی بھی فوج میں حوالدار تھے ۔ خاندان فیصل آباد منتقل ہوا تو یہیں میٹرک تک تعلیم حاصل کی۔ زمانہ طالبعلمی میں سرور فٹبال اور کبڈی کے بہترین کھلاڑی تھے ۔ سرور میٹرک کے بعد اپریل 1929ء کو بحیثیت سپاہی برطانوی فوج کا حصہ بنے ۔ پہلے بلوچ ، پھر پنجاب رجمنٹس کا حصہ رہے ۔ 27 اپریل 1944ء کو انڈین ملٹری اکیڈمی ڈیرہ دُن سے بطور سیکنڈ لیفٹیننٹ کمیشن لیا۔ 30 جون 1944ء کوعارضی کپتان ترقی پائی ۔ 1945ء دوسری جنگ عظیم میںبرما کے محاذ پر شاندار خدمات کے اعتراف میں برطانوی تمغہ ”برما سٹار“ملا۔ یکم فروری 1947ء کو کپتان کے عہدے پر ترقی پائی ۔

کیپٹن محمد سرور نے قیام پاکستان کے بعد ”تمغہ خدمت پاکستان“اور کشمیر کے محاذ پر بہادری کے جوہر دکھانے پر ”تمغہ کشمیر آپریشن “حاصل کیا۔ 1948ء میں پاک آرمی کی سگنل کور اور پنجاب رجمنٹ میںبحیثیت کمانڈنگ آفیسر ، سکینڈ بٹالین ، کیپٹن محمد سرور نے کشمیر کے محاذ پر جرات و بہادری کے ناقابل فراموش جوہر دکھائے۔ کیپٹن سرور کی قیادت میں پاک فوج  دشمن پر کہر بن کر ٹوٹی ۔

کیپٹن محمد سرور نے اپنی حاضر دماغی، غیر معمولی جنگی چالوں اور بہترین حکمت عملی سے دشمن کو نہ صرف ناقابل تلافی جانی و مالی نقصان پہنچایا بلکہ گلگت بلتستان سے لداخ کی جانب پسپا کر دیا۔ دشمن کا تعقب کیا اور اڑی پہنچے تاہم دشمن کے بھاری ہتھیاروں ، بارودی سرنگوں اور خار دار تاروں کی موجودگی کڑا امتحان تھا لیکن کیپٹن سرور مشکلات اور موت کیساتھ کھیلنے کا عجب ہنر جانتے تھے ۔ اُنہوں نے فقط چھ جوانوں کیساتھ بھاری توپخانے کی شیلنگ اور مشین گن فائر میں خود خاردار تار کاٹی اور سپاہ کیلئے پیش قدمی کا محفوظ راستہ بنایا ۔ جب گنر شہید ہوا تو کیپٹن سرور نے خود مشین گن سنبھالی اور دشمن کے 40 فوجی واصل جہنم کر دیے۔ اِسی اثناء میں مشین گن کا فائر سینے پر لگا، شدید زخمی ہوئے لیکن سپاہ کو پیش قدمی اور دشمن کو زیر کرنے کا کہتے رہے ۔

کیپٹن محمد سرور نے 27 جولائی 1948ء اُڑی کے مقام پر جام شہادت نوش کیا اور پہلے پاک،بھارت معرکے میں پاکستان کا اعلیٰ ترین فوجی اعزاز”نشان حیدر “حاصل کرنے والے پہلے آفیسر بنے۔ کیپٹن محمد سرور شہید نشان حیدر کی آخری آرام گاہ تلپترہ کے پہاڑ پر اُڑی ، مقبوضہ کشمیر میں واقع ہے ۔