Thursday, May 9, 2024

پٹیالہ گھرانے کے چشم و چراغ اسد امانت علی خان کو بچھڑے چودہ برس بیت گئے

پٹیالہ گھرانے کے چشم و چراغ اسد امانت علی خان کو بچھڑے چودہ برس بیت گئے
April 8, 2021

لاہور (92 نیوز) پٹیالہ گھرانے کے چشم و چراغ اسد امانت علی خان کو بچھڑے چودہ برس بیت گئے۔ انہوں نے چھوٹی عمر میں ہی موسیقی کی دنیا میں صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔

اسد امانت علی خان استاد امانت علی خان کے صاحبزادے، استاد فتح علی اور استاد حامد علی خان کے بھتیجے اورشفقت امانت علی خان کے بڑے بھائی تھے۔ اپنے والد استاد امانت علی کی وفات کے بعد اُن کی گائی غزل’انشا جی اٹھو اب کوچ کرو‘ گانے کے بعد اسد امانت کو اولین شناخت اور مقبولیت حاصل ہوئی۔

 دس سال کی عمر سے موسیقی کی دنیا میں قدم رکھنے والے فنکار کی آواز دل کے تار چھیڑ دیتی تھی۔ اسد نے غزلوں اور کلاسیکی راگوں کے ذریعے دنیا بھر میں شہرت پائی۔ ملکہ ترنم نور جہاں جیسی عظیم گلوکارہ نے اپنی صاحبزادی ظل ہما کو اُن کی شاگردی میں دیا۔ اسد امانت علی خان نے لوک گیتوں سے بھی الگ پہچان بنائی۔

اسد امانت علی کو پرائیڈ آف پرفارمنس سے بھی نوازا گیا۔ ایوارڈ کے فوری بعد ہی ان کی طبیعت ناساز ہو گئی اور وہ علاج کیلئے لندن چلے گئے۔ آٹھ اپریل دو ہزار سات کو دل کے دورے کے باعث باون سال کی عمر میں دارفانی سے کوچ کر گئے۔