Sunday, September 8, 2024

پٹھانکوٹ حملہ ، بھارتی سکیورٹی حکام نے معاملے کوہی مشکو ک ہی بنا دیا

پٹھانکوٹ حملہ ، بھارتی سکیورٹی حکام نے معاملے کوہی مشکو ک ہی بنا دیا
January 16, 2016
پٹھانکوٹ (ویب ڈیسک)بھارتی ایئربیس پٹھانکوٹ پر حملے میں بھارتی فوج اور فضائیہ کے اپنے لوگ بھی ملوث ہونے کے مضبوط شواہد سامنے آچکے ہیں، یہ ہم نہیں کہ رہے بلکہ بھارتی میڈیا کہہ رہا ہےتاہم بھارتی سکیورٹی حکام اس معاملے پرچپ سادھے ہوئے ہیں پٹھانکوٹ حملے کی تحقیقات میں کئی ایسے سوالات ہیں جن کے جواب بھارتی سکیورٹی ایجنسیاں خودسامنے نہیں لانا چاہیں گی۔ تفصیلات کےمطابق بھارت پٹھانکوٹ ایئربیس پر حملے میں پاکستان کے غیر ریاستی عناصرکے ملوث ہونے کے مبینہ شواہد کا ڈھنڈورا تو پیٹ رہا ہے لیکن اس حملے میں اندرونی ہاتھ کو چھپانے کی کوشش کی جا رہی ہےکئی سوال ایسے ہیں جن کا جواب  ملنا ضروری ہے۔ پہلاسوال یہ ہے کہ جب پٹھانکوٹ بیس میں آخری دہشتگرد مارے جانے کا دعویٰ کیا گیا تو اس کے بعد پینتالیس دھماکے سنے گئے وہ کس نے کئے یہ دہشتگردوں کے نصب کردہ بم تھے تو اس قدر دھماکہ خیز مواد بیس کے اندرکسی اندرونی ہاتھ کی مدد کے بغیر کیسے پہنچاگیا ۔ کہا جا رہا ہے کہ دہشتگردگیارہ فٹ بلند دیوار پھلانگ کر ایئربیس میں گھسے دیوار پر نصب تین فلڈ لائٹس کا رخ آسمان کی طرف تھا اس طرح دہشتگردوں کے گھسنے کے لئے ایک خاص حصے کو جان بوجھ کر تاریک رکھا گیا وہ کون تھا جس نے لائٹس کا رخ تبدیل کردیا۔ ذرائع کہتے ہیں کہ ملٹری انجینئرنگ سروسز کے ایک ٹیکنیشن کو حراست میں لیا گیا ہے لیکن گرفتاری کو خفیہ رکھا جا رہا ہے۔ حملہ آوروں نے ایئربیس میں گھسنے سے پہلے گورداسپور کے ایس پی سلوندر سنگھ اور اس کے باورچی کو یرغمال بنایا گاڑی چھین کر فرار ہوئے دونوں کو کوئی گزند نہ پہنچائی لیکن جاتے ہوئے سلوندر سنگھ کے جیولر دوست کا گلا کاٹ گئے جو بعد میں معجزانہ طور پر بچ گیا ان تینوں کا کیا کردار تھا اسے بھی سامنے نہیں لایا جارہا۔