Saturday, May 11, 2024

پٹرولیم منصوعات کی قلت، وزیر اعظم نے کابینہ اجلاس میں نوٹس لے لیا

پٹرولیم منصوعات کی قلت، وزیر اعظم نے کابینہ اجلاس میں نوٹس لے لیا
June 9, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) پٹرولیم منصوعات کی قلت کیوں ہوئی؟ عوام کو خوار کرنے کا ذمہ دار کون؟۔ وزیر اعظم عمران خان نے کابینہ اجلاس میں نوٹس لے لیا۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیر توانائی عمر ایوب خان نےبریفنگ میں بتایا کہ  جون 2019 کیلئے 6 لاکھ ہزار ٹن تیل رکھا گیا تھا،جون 2020 کے لئے 8 لاکھ 50 ہزار ٹن کا اسٹاک رکھا گیا، عالمی منڈی میں تیل کی قیمت 12 ڈالر اضافے کے بعد کچھ کمپنیوں نے خریداری روکی، جن آئل کمپنیوں نے سٹاک ختم کیا انکے لائسنس منسوخ کیے جا رہے ہیں۔ وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا کہ اوگرا غفلت میں سوتا رہا، پٹرول پمپس کے باہر لمبی قطاریں ہیں، وزیر ہوا بازی غلام سرور نے سوال اٹھایا کہ کیا یہ درست ہے کہ ملک میں صرف سات دن کا اسٹاک باقی رہ گیا ہے، جس پر معاون خصوصی ندیم بابر کا کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت سوا دو لاکھ میٹرک ٹین پیٹرول موجود ہے۔ وزیراعظم نے ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دینے کا حکم صادر کیا، چھاپہ مار ٹیموں میں اوگرا، ایف آئی اے،ضلعی انتظامیہ پٹرولیم ڈویژن کے اہلکار شریک ہونگے، جو آئل ڈیپوز کا معائنہ کریں گے، کسی آئل کمپنی کا لائسنس کے مطابق پٹرول اسٹاک موجود نہ ہوا تو اسے بھاری جرمانہ اور لائسنس بھی منسوخ کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق کابینہ ارکان کا کہنا تھا کہ عوام پٹرول کی بلیک میں خریداری نہ کریں، اجلاس میں ذخیرہ اندوزوں کیخلاف سخت کارروائی کا بھی فیصلہ کیا گیا، جبکہ زخیرہ اندوزوں سے قبضے میں لیا جانے والے پٹرول عوام کو فراہم کرنے کا حکم بھی دیا۔