Friday, May 3, 2024

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی کے نئے بحران نے سر اٹھا لیا

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی کے نئے بحران نے سر اٹھا لیا
January 2, 2018

اسلام آباد (92 نیوز) ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں میں اضاٖفے سے مہنگائی کے نئے بحران نے سر اٹھا لیا۔
ٹرانسپورٹرز نے کرائے میں اضافے کا اعلان کر دیا۔ یہ بحران اب مزید پھیلے گا۔ حکومت کے پاس اسے روکنے کیلئے کوئی پالیسی نہیں۔
ڈیزل 6 روپے 25 پیسے اور پٹرول 4 روپے6 پیسے مہنگا ہو گیا۔
یہ کوئی معمولی بحران نہیں اس بحران سے ٹرانسپورٹروں کے کرایوں میں بھی اضافہ کا اعلان سامنے آ گیا۔
20 سے 50 فیصد تک مہنگائی کا شاخسانہ بن سکتا ہے۔
شماریات ڈویژن کے مطابق جولائی تا دسمبر کی ششماہی میں متعدد اشیا کی قیمتوں میں 10 سے 22 فیصد پہلے ہی اضافہ ہو چکا ہے۔ اس اضافہ پر جو اضافہ ہو گا وہ پالیسی سازوں کیلئے سب سے بڑا چیلنج ہو گا۔
شماریات ڈویژن نے کہا کہ ٹرانسپورٹ کا جن آشیا کی ترسیل میں عمل دخل ہے انہیں کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ ان میں سے 70 فیصد کا تعلق کم آمدنی والے طبقے کے زیر استعمال ہے۔ ادویات کی قیمتیں پہلے ہی حکومت کے کنٹرول سے باہر ہو چکی ہیں۔
شماریات ڈویژن کے مطابق ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافہ سے مزید مہنگائی کا طوفان بے مثال ہو گا اور اس کا سب سے بڑا شکار کم آمدنی والی اکثریت ہو گی جبکہ درمیانے طبقے کیلئے اپنی ٹرانسپورٹ کا استعمال مہنگا پڑیگا جس سے کاروبار پر منفی اثر پڑیگا۔
شماریات ڈویژن نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ سے کمرشل سرگرمیاں بھی مہنگی پڑ جائے گی۔ زیادہ بڑے پیمانے پر بجلی کی مہنگائی بھی اس کا ایک سبب بنے گی۔
شماریات ڈویژن کے مطابق 10 سے 22 فیصد کی ششماہی مہنگائی پر اگر 20 سے 30 فیصد مزید مہنگائی ہوئی تو صورتحال کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔