Friday, April 19, 2024

پٹرول بحران کی رپورٹ وزیر اعظم عمران خان کو پیش

پٹرول بحران کی رپورٹ وزیر اعظم عمران خان کو پیش
June 18, 2020

اسلام آباد ( 92 نیوز) پٹرول بحران پر اوگرا اور پٹرولیم ڈویژن آمنے سامنے آگئے ، اوگرا نے ذمہ داری پٹرولیم ڈویژن پر عائد کردی تو پٹرولیم ڈویژن نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو ذمہ دار قرار دے دیا، انکوائری رپورٹ وزیراعظم کو پیش کر دی گئی جس میں  نو آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کا گٹھ جوڑ ثابت ہوا ۔ وزیراعظم عمران خان نے ملوث کمپنیوں اور ذمہ داران کے خلاف کاروائی کی ہدایت کردی،کہا کہ ملوث کمپنیوں کے لائسنس معطل اورمنسوخ کردئیے جائیں۔

ملک میں حالیہ پٹرول بحران کی رپورٹ وزیراعظم عمران خان کو پیش، 49 صفحات پر مشتمل رپورٹ ڈی جی آئل ڈاکٹر شفیع آفریدی کی سر براہی میں 8 رکنی کمیٹی نے تیار کی، بتایا کہ نو آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے جان بوجھ کر پٹرول بحران پیدا کیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ  اسٹوریج میں پٹرول موجود ہونے کے باوجود یکم جون سے پٹرول کی سپلائی انتہائی محدود کی گئی، یہ بھی انکشاف کیا کہ نجی کمپنیوں نے پٹرول ذخیرہ کرنے کیلئے خلاف ضابطہ انفراسٹرکچر تعمیر کر رکھا ہے ، اور انفراسٹرکچر پر حفاظتی معیارات پر عمل نہ ہونے کے باعث کوئی بھی حادثہ رونما ہو سکتا ہےانکوئری کمیٹی نے پٹرول بحران پیدا کرنے والی کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کی سفارش کر دی۔

وزیراعظم نے انکوائری کمیٹی کی رپورٹ پر ایکشن  لے لیا ، ملوث کمپنیوں اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی ہدایت کردی۔ عمران خان نے کہا کہ  ملوث افراد کو گرفتار اورذخیرہ شدہ پٹرول جبری طورپرمارکیٹ میں سپلائی کردیا جائے ، جبکہ ملوث کمپنیوں کے لائسنس معطل اورمنسوخ کردئیے جائیں۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ تمام آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو 21دن کا ذخیرہ یقینی بنانے کا پابند کیا جائے۔

دوسری جانب اوگرا نے پٹرول بحران کی ذمہ داری پٹرولیم ڈویژن پر عائد کردی ، قرار دیا کہ ڈی جی آئل ڈاکٹر شفیع آفریدی اورپٹرولیم ڈویژن افسران اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہے۔