Sunday, May 12, 2024

پولیو وائرس ٹائپ ٹو کی پاکستان میں واپسی ، ماہرین حیران

پولیو وائرس ٹائپ ٹو کی پاکستان میں واپسی ، ماہرین حیران
February 16, 2020
لاہور (92 نیوز)صدیوں سے انسانی زندگی کو متاثر کرنے والا خطرناک پولیو وائرس  21ویں صدی میں بھی پاکستان میں ڈیرے ڈالے ہوا ہے ۔ کم عمری میں ہی انسان کو زندگی بھر کے لیے معذور بنا دینے والے پولیو وائرس  کی تین اقسام ہیں ، ان تین اقسام میں ٹائپ ون، ٹائپ ٹو اور ٹائپ تھری شامل ہے اور انہیں وائلڈ پولیو وائرس بھی کہا جاتا ہے۔ ہر سال متعدد مرتبہ پولیو کمپینز چلانے کے باوجود بھی پولیو کی تینوں اقسام کا کہر پاکستان پر برس رہا ہے ،  پولیو وائرس کی ٹائپ ٹو 2015 میں پاکستان سمیت دنیا بھر سے ختم ہوگئی تھی ، لیکن بد قسمتی سے 2019 میں ٹائپ ٹو ایک مرتبہ پھر پاکستان پر حملہ آور ہوئی جس کے 22 کیسز  سامنے آئے  ۔ گزشتہ سال ٹائپ ون کے  10 کیسز پنجاب میں رپورٹ ہوئےاور حیران کن بات یہ ہے کہ صرف لاہور میں8 سال بعد  4 کیسز منظر عام پر آئے۔ پولیو کی تینوں اقسام سے بچاو کے لیے دنیا بھر میں بچوں کو ٹرائیولنٹ اورل پولیو ویکسین پلائی جاتی تھی ،  ٹائپ ٹو کے خاتمے کے بعد ورلڈ ہیلتھ آرگنازیشن کی جانب سے 2016 میں پولیو کی تینوں اقسام سے نمٹنے والی ٹرائویلینٹ پولیو ویکسین کے خاتمے کا اعلان  کر دیا گیا باقی ماندہ دو اقسام ٹائپ ون اور ٹائپ تھری کے لیے بائی ویلینٹ پولیو ویکسین کا استعمال شروع کیا گیا  ، لیکن بد قسمتی سے پاکستان میں نئے پولیو کیسز سامنے آنے سے ماہرین سمیت عالمی ادارے بھی پریشان ہیں۔ افغانستان اور پاکستان وہ ممالک ہیں جہاں پولیو کا وائرس  ابھی تک پنپ رہا ہےاور  ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کیلئے پاکستان میں پولیو ٹائپ ٹو کی واپسی کی جانچ پڑتال کرنا بھی لازم ہے۔