Friday, May 10, 2024

پولیس کے مبینہ تشدد سے ایک اور گھر کا چراغ گل ‏

پولیس کے مبینہ تشدد سے ایک اور گھر کا چراغ گل ‏
September 3, 2019
لاہور ( 92 نیوز ) پولیس کے مبینہ ٹارچر سے ایک اور گھر کا چراغ گل ہو گیا،لاہور میں تھانہ شمالی چھاؤنی پولیس نے شدید تشدد کر کے مقامی کالج میں بطور مالی کام کرنے والےدو بچوں  کے باپ کو مار دیا۔ آئی جی پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی شمالی چھاؤنی اشتیاق احمد کو معطل کر دیا، جبکہ ایس ایچ او سمیت سات افراد کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے انچارج انوسٹی گیشن ناصر اور ایس ایچ او کو حراست میں لے لیا۔ پنجاب حکومت محکمہ پولیس  میں اصلاحات لانے میں ناکام رہی، پولیس تشدد سے ہلاکتیں معمول بن گیا،عامر مسیح کو اپنی بےگناہی ثابت کرنے کے لئے تھانے جانا مہنگا پڑ گیا، پولیس نے حراست میں لے کر مبینہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ مقتول عامر کے بھائی زاہد کے مطابق گھر میں چوری کا الزام لگنے پر عامر اپنی بے گناہی ثابت کرنے کیلئے تھانے پہنچا،تو پولیس نے آؤ دیکھا نہ تاؤ اور عامر مسیح کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا اور تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔ غم سے نڈھال مقتول کی والدہ کا کہنا ہے کہ اس کا بیٹا بے گناہ تھا جسے پولیس نے مار کر سڑک پر پھینک دیا،رات گئے عامر مسیح کے لواحقین نےاحتجاجی مظاہرہ کیا اور ٹائر جلائے جبکہ مقدمہ درج کروانے کیلئے تھانے بھی پہنچے۔ آئی جی پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ عارف نواز خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی شمالی چھاؤنی اشتیاق احمد کو معطل کر دیا،ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق انسپکٹر ناصر، سب انسپکٹر ذیشان،حنیف اور دیگر چار افراد کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئےانچارج انوسٹی گیشن ناصر اور ایس ایچ تھانہ شمالی چھاؤنی خرم گل کو حراست میں لے لیا گیا۔