Thursday, April 25, 2024

پولیس کا انوکھا کارنامہ،سول ڈسپنسری میں اپنی چوکی قائم کر لی ۔

پولیس کا انوکھا کارنامہ،سول ڈسپنسری میں اپنی چوکی قائم کر لی ۔
March 7, 2015
نصیب اللہ (ویب ڈیسک) صحبت پور کے نواحی گاؤں نصیب اللہ کھوسو میں سرکاری سول ڈسپینسری پر پولیس کا قبضہ،مریض دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور،محکمہ صحت خواب خرگوش کے مزے لوٹنے میں مصروف، تفصیلات کے مطابق صحبت پور کے نواحی گاؤں نصیب اللہ کھوسو میں محکمہ پولیس اور محکمہ صحت نے ایک انوکھا کارنامہ سر انجام دیتے ہوئے سول ڈسپینسری کے اندر پولیس چوکی قائم کر رکھی ہے ۔سول ڈسپینسری کے اندر پولیس چوکی کا ہونا محکمہ پولیس اور محکمہ صحت کے لئے ایک سوالیہ نشان ہے۔گوٹھ نصیب اللہ کھوسو میں عوام کی جان ومال ،عزت و آبرو کی حفاظت کے لئے مقرر پولیس چوکی وہاں کے غریب عوام کے لئے عذاب بنی ہوئی ہے ۔سول ڈسپینسری اور پولیس چوکی ساتھ ساتھ قائم ہیں۔جس کی وجہ سے اسپتال کے عملہ اور مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔اسپتال میں پولیس چوکی کی موجودگی کے باعث گوٹھ نصیب اللہ کھوسو اور اس کے ملحقہ دیہاتوں سے آنے والے مریضوں کو دشواری کا سامنا درپیش ہے اور مریض طویل فاصلہ طے کر کے علاج معالجہ کی غرض سے صحبت پور اور مانجھی پور کے اسپتالوں کا رخ کرتے ہیں۔ڈسپینسری کے اندر پولیس چوکی پر تعینات پولیس اہلکاراسپتال میں ڈاکٹروں کے کام کے وقت کے وقت ڈش اینٹینا پر فلمیں اور فلمی گانے بلند آواز میں دیکھتے اور سنتے نظر آتے ہیں۔اور اسپتال کے احاطے کے اندر غسل کے بعد سرعام گھومتے ہوئے نظر آتے ہیں جو کہ ایک المیہ ہے۔اس ماحول میں مریض اور باپردہ عورتیں اسپتال میں علاج کروانے سے گریزاں ہیں۔اسپتال میں پولیس چوکی کے قیام کے بعد علاقہ مکین علاج کی سہولیات سے محروم ہیں ۔اور سول ڈسپینسری کی حالت انتہائی خراب ہے۔گوٹھ نصیب اللہ کھوسوکے رہائشیوں نے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر مالک بلوچ اور وزیر صحت رحمت صالح بلوچ سے مطالبہ کیا ہے کہ سول ڈسپینسری سے پولیس چوکی کا خاتمہ کیا جائے تاکہ مریضوں کا بر وقت علاج ہو سکے۔۔