Friday, May 10, 2024

پولیس حراست میں دم توڑنے والا صلاح الدین سپرد خاک

پولیس حراست میں دم توڑنے والا صلاح الدین سپرد خاک
September 3, 2019
کامونکی ( 92 نیوز) رحیم یارخان پولیس حراست  میں دم توڑنے والا صلاح الدین کامونکی میں سپردخاک کر دیا گیا ،  صلاح الدین کے والد کی مدعیت میں سابق ایس ایچ او ،تفتیشی اور اے ایس آئی کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا، صلاح الدین کی مبینہ  پولیس  تشدد سےہلاکت پر اہل علاقہ  میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے۔ رحیم یارخان پولیس کی بربریت کا نشانہ بننے والے ذہنی معذور صلاح الدین  کو کامونکی میں سپردخاک کردیا گیا،نماز جنازہ  میں اہل علاقہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مقتول کے والد کی مدعیت میں سابق ایس ایچ او محمود الحسن،تفتیشی شفاقت علی اور اے ایس آئی مطلوب کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ، محمد افضال نے کہا ان کا بیٹا بچپن سے ہی ذہنی معذور تھا، پولیس نے ناحق مارا۔ صلاح الدین کی مبینہ  پولیس  تشدد سےہلاکت پر اہل علاقہ  میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے ،بھائی  کا کہنا ہے حکومت وقت سے انصاف چاہئے۔ صلاح الدین نے  چند روز قبل اے ٹی ایم سے کارڈ چرائے اور کیمرے کو منہ چڑایا،پولیس نےحراست میں لے کر مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا، تفتیش کے دوران پولیس اہلکار ویڈیو بھی بناتے رہے جس میں ملزم تشدد نہ کرنے کا کہتا ہے۔ آر پی او بہاولپور عمران محمود کا کہنا ہے کہ  فرانزک رپورٹ سامنے آنے پر تحقیقات آگے بڑھیں  گی، رپورٹ آنے  تک اہلکار گرفتار نہیں ہوسکتے، ورثا کو مکمل انصاف فراہم کریں گے،ملزم کے خلاف اسلام آباد اور ساہیوال میں بھی مقدمہ درج ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ صلاح الدین کی موت ہارٹ اٹیک سے ہوئی تاہم سوشل میڈیا صارفین اس کیس کو پولیس گردی سے جوڑ رہے ہیں،ایک صارف نے سوال پوچھا کہ پولیس قاتل بن جائے تو کس کو بلایا جائے؟۔ ایک  اورصارف نے دکھتی رگ پر ہاتھ رکھتے ہوئے کہا اربوں لوٹنے والے وکٹری کا نشان بناتے ہیں،کارڈ چرانے والے کو 24 گھنٹوں میں موت کی نیند سلا دیا جاتا ہے۔