Friday, April 19, 2024

پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ بڑھنے لگی

پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ بڑھنے لگی
June 20, 2019
کراچی ( 92 نیوز) کراچی میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ بڑھنے لگی  ہے ، دہشت گردوں کے سلیپر سیلز حرکت میں آنا شروع ہوگئے  ، چھ ماہ میں دہشت گردی کے 9 واقعات میں 10 پولیس اہلکار قتل ہوچکے ہیں۔ شہر قائد میں چھ ماہ  کے دوران  پولیس  کے 10 اہلکار  دہشتگردوں کی گولیوں کا نشانہ بنے ، مگر پولیس اور تحقیقاتی  اداروں کے ہاتھ صرف 3 اہلکاروں کے قاتلوں  تک ہی پہنچ سکے۔ پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشتگردوں کے خلاف کوئی خاطر خواہ  اقدامات نہ کرنے کے باعث دہشتگردوں نے رواں ماہ ایک بار پھر سر اُٹھایا   اور اورنگی ٹائون میں دو پولیس اہلکاروں احمد علی اور اللہ دتہ کو شہید کردیا ۔ رواں سال پولیس کلنگ کے سب سے زیادہ واقعات ویسٹ زون میں رپورٹ ہوئے جہاں دہشتگردوں نے 6 پولیس اہلکاروں کو قتل کیا ۔ ساؤتھ زون میں دو اور  ایسٹ زون میں  دو اہلکاروں کو موت کے گھاٹ اتارا گیا۔

اورنگی ٹاؤن میں فائرنگ سے دو پولیس اہلکار شہید

رواں سال 21 جنوری کو سولجربازار میں ٹریفک اہلکار احتشام کو قتل کیا گیا ، 13 فروری کو پاک کالونی میں پولیس اہلکار فاروق کو نشانہ بنایا گیا ، 14 فروری کو اقبال مارکیٹ کے علاقے میں ریٹائرڈ پولیس اہلکار شفقت جبکہ 2 مارچ کو ہجرت کالونی میں اہلکار جہانگیر دہشت گردی کی بھینٹ چڑھا۔ چار مارچ کو اقبال مارکیٹ میں اے ایس آئی رضوان دہشت گردوں کا ٹارگٹ بنا، 9 مارچ کو اقبال مارکیٹ میں ہی اہلکار حبیب اللہ کو نشانہ بنایا گیا جبکہ  22 مارچ کو نیپا چورنگی پرمفتی تقی عثمانی کے قاتلانہ حملے میں اہلکار فاروق دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گیا۔ سات  اپریل کو درخشاں میں اہلکار خالد  فائرنگ کا نشانہ بنا 17 جون کو مومن آباد میں 2 اہلکار اللہ دتہ اور احمد علی  کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی۔ پولیس کلنگ کے 8واقعات میں نائن ایم ایم پستول کا استعمال ہوئی  جبکہ ایک واردات 30 بور پستول کا استعمال کیا گیا ، تحقیقاتی اداروں نے  دعویٰ کیا ہے دہشت گرد تنظیموں کے سلیپرز سیل ایک مرتبہ پھر سرگرم ہونا شروع ہوگئے ہیں جس کے بعد جیل سے ضمانت پر رہائی پانے والے دہشت گردوں کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال بھی شروع کردی گئی ہے ۔