Friday, April 26, 2024

پولیس افسر کا خلاف ضابطہ تبادلہ کرنے پر آئی جی سندھ پھنس گئے

پولیس افسر کا خلاف ضابطہ تبادلہ کرنے پر آئی جی سندھ پھنس گئے
December 9, 2015
اسلام آباد (92نیوز) سندھ پولیس افسر کو خلاف ضابطہ اینٹی کرپشن محکمے میں ڈیپوٹیشن پر بھیجنے سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ نے آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کی معافی مسترد کر دی۔ آئی جی سندھ‘ چیئرمین اینٹی کرپشن اور اے آئی جی اسٹیبلشمنٹ کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کے گریڈ 16 کے انسپکٹر سیف اللہ پھلپھوٹو کو ڈیپوٹیشن پر اینٹی کرپشن محکمے میں بھیجا گیا جہاں ایک ہی سال میں انسپکٹر گریڈ اٹھارہ کا ڈپٹی ڈائریکٹر بن گیا۔ معاملہ سپریم کورٹ کے علم میں آیا تو سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ 6 صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا کہ موصوف کو واپس پولیس میں لایا جائے مگر عدالتی حکم کو ایک طرف رکھ کر آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے پھلپوٹو نامی افسر کو ایک بار پھر خلاف ضابطہ نواز دیا۔ عدالت نے آئی جی سندھ سے پوچھا کہ خلاف ضابطہ کی گئی ڈیپوٹیشن کی قانونی حیثیت بتائیں تو آئی جی سندھ نے شرمسار ہو کر غلطی کا اعتراف کیا اور عدالت سے غیرمشروط معافی مانگی تاہم آج چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے آئی جی سندھ کی معافی مسترد کردی۔ جسٹس امیر ہانی مسلم کا کہنا تھا کہ اگر آئی جی سندھ کو سول سروسز کے قوانین نہیں پتہ تو انہیں یونیفارم میں نہیں ہونا چاہیے۔ عدالت آئندہ سماعت پر آئی جی سندھ ، اے آئی جی اسٹیبلشمنٹ اور چیئرمین اینٹی کرپشن سندھ پر فرد جرم عائد کرے گی۔