پنو عاقل میں ووٹروں نے خورشید شاہ کو گھیر لیا، دوران تقریر سوالات کی بوچھاڑ کردی
سکھر ( 92 نیوز ) عام انتخابات 2018 کی آمد آمد ہے جب کہ سیاستدانوں کی جانب سے ووٹروں کو پھر سہانے سپنے دکھائے جانے کا سلسلہ جاری ہے مگر اب کی بار ہوا بدل گئی ہے اور شہروں کے ساتھ ساتھ نواحی علاقوں میں بھی عوام نے کود پر حکومت کرنے والے خادمین سے اقتدار کے اعلیٰ ایوانوں میں بیٹھ کر اپنے بارے میں ہونے والے اقدامات کا پوچھنا شروع کر دیا ہے ۔
پانچ سال تک قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر رہنے والے پیپلزپارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ کو سکھر کی تحصیل پنوعاقل میں انتخابی مہم کے سلسلہ میں عوام سے خطاب مہنگا پڑ گیا ۔ووٹروں نے مستقبل کے سہانے سپنوں میں کھونے کی بجائے حالیہ حالات پر سینکڑوں سوالات کھڑے کر دیئے ۔
خورشید شاہ کی تقریر کے دوران نوجوان نے سوالات کی بوچھاڑ کردی ، نوجوان نے کہا کہ آپ دس سال تک حکومت میں رہے لیکن ہمارے علاقے میں نہ روڈ ہے نہ بجلی اور نہ ہی گیس ، ہم یہ بات سوشل میڈیا پر رکھیں گے ۔
نوجوان کے جذباتی سوالات سن کر خورشید شاہ جب کوئی جواب نہ دے پائے تو مسکرا کر چل دینے میں ہی عافیت جانی ۔
دوسری جانب ملتان میں ووٹروں نے جاوید اختر انصاری کو گھیر لیا۔ سابق لیگی ایم پی پی پی 215 میں ووٹ مانگنے پہنچے تو بچوں نے کہا کہ انکل پہلے تعلیم دیں پھر ووٹ دیں گے ۔
اس سے قبل سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی، جمال لغاری اور راجہ اشفاق سرور کو بھی اپنے اپنے حلقوں میں جانے پر عوام کی جانب سے تلخ سوالات اور احتجاج کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔
میڈیا کی آزادی کے ساتھ ساتھ عوام بھی باشعور ہو گئے ہیں، اب تو سیاستدانوں کو پانچ سالوں کا جواب دینا ہی پڑے گا۔