Friday, April 26, 2024

پندرہویں صدی کی عظیم مسجد کو بحال کرنیا تجب طیب اردوان کا جرات مندانہ فیصلہ ہے ، پرویز الٰہی

پندرہویں صدی کی عظیم مسجد کو بحال کرنیا تجب طیب اردوان کا جرات مندانہ فیصلہ ہے ، پرویز الٰہی
July 11, 2020

لاہور ( 92 نیوز)اسپیکرپنجاب اسمبلی چودھری پرویزالہٰی نے کہا ہے کہ پندرہویں صدی کی عظیم مسجد کو بحال کرنا رجب طیب اردوان کا جرات مندانہ فیصلہ ہے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ   فیصلے سے خلافت عثمانیہ کے دور کی یاد تازہ ہوگئی، آیہ صوفیہ مسجد دنیا بھر کے مسلمانوں کا ثقافتی ورثہ ہے،1453میں سلطان محمد فاتح دوئم کے دور میں قائم مسجد کو 1934ء میں میوزیم بنا دیا گیا تھا۔

قسطنطنیہ کی فتخ کی علامت، ’’ آیا صوفیہ جہاں پھر سے ایک بار اللہ اکبر کی صدائیں سنائیں دیں گی۔ 1934ء میں عجائب گھر میں تبدیل کی جانے والی تاریخی مسجد آیا صوفیہ کی مسلمانوں کی عبادت گاہ کے طور پر ایک بار پھر حیثیت بحال کردی گئی۔

اس تاریخی عمارت کو 1934ء میں ترک سیکولر ریاست کی بنیاد رکھنے والے حکمران کمال اتاترک نے اپنے دورے اقتدار کی ایک دہائی کے بعد میوزیم بنا دیا تھا۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے تاریخی ورثے کو میوزیم سے مسجد میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا جس پر معاملہ ملک کی اعلیٰ ترین عدالت میں پہنچ گیا۔

ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ اب آیاصوفیہ ایک میوزیم نہیں کہلائے گا، آیا صوفیہ کو میوزیم میں تبدیل کرنا ایک بہت بڑی غلطی تھی مگر اب وقت آگیا ہے کہ آیا صوفیہ کی حیثیت کو تبدیل کرکے مسجد بنا دیا جائے۔

ترک صدر نے مقبوضہ بیت المقدس میں یہودیوں کیلئے بنائے ٹیمپل ماؤنٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہودی اورعیسائی بھی تو مسلسل مسجد الاقصیٰ کو نشانہ بنا رہے ہیں جو خاموش رہتے ہیں اور آیا صوفیہ مسجد پر تجویز کی جرات نہیں کرسکتے، انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ آیا صوفیہ کو مسجد میں تبدیل کرنا ترکی کا حق ہے۔

1994ء میں جب ترک صدر استنبول کے ناظم کا انتخاب لڑ رہے تھے تو انہوں نے اس عمارت کو نماز کے لیے کھولنے کا وعدہ کیا تھا، جبکہ 2018ء میں وہ یہاں قرآن کی تلاوت بھی کرچکے ہیں۔ یونیسکو کی جانب سے اس عمارت کو 1985ء میں عالمی تاریخی ورثے میں شامل کیا گیا۔ ہر سال لاکھوں سیاح آیا صوفیہ کو دیکھنے کے آتے ہیں۔