Saturday, April 27, 2024

پنجاب میں پولیس گردی کے واقعات میں اضافہ

پنجاب میں پولیس گردی کے واقعات میں اضافہ
May 6, 2016
لاہور (نائنٹی ٹو نیوز) پنجاب میں پولیس گردی کے واقعات بڑھنے لگے۔ قصور میں کالی وردی والوں نے شہری کو تشدد کر کے ہلاک کر دیا جبکہ راجن پور میں مظلوم کی داد رسی کرنے کے بجائے اسے ہی گرفتار کر لیا گیا۔ بہاولپور میں لیگی رہنما سینٹر سعود مجید کے ڈرائیور نے بیوہ خاتون کو دھوکے سے لوٹ لیا لیکن پولیس مقدمہ درج کرنے کو تیار نہیں۔ پنجاب میں پولیس گردی کے واقعات زور پکڑ گئے۔ جرائم کی روک تھام کے بجائے پولیس ملزموں کی پشت پناہی کرنے لگی۔ پولیس گردی کا سب سے افسوسناک واقعہ کوٹ رادھا کشن میں پیش آیا جہاں پولیس گاؤں کے چوکیدار نذیر احمد کو پکڑ کر تھانے لے گئی اور تشدد کرکے ہلاک کر دیا۔ مقتول کے ورثاء نے اس ظلم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے انصاف کا مطالبہ کیا۔ راجن پور میں گھریلو جھگڑے کے نتیجے میں داماد اور اس کے اہلخانہ کے ہاتهوں تشدد کا نشانہ بننے والے متاثرہ شخص نے انصاف کے لیے پولیس کا دروازہ کهٹکهٹایا تو پولیس نے الٹا اسے ہی حوالات کی سیر کرا دی۔ متاثرہ شخص کے مطابق پولیس ملزموں کے خلاف کاروائی کے بجائے صلح کے لئے دباؤ ڈال رہی ہے۔ بہاولپور میں مسلم لیگ ن کے رہنما سینٹر سعود مجید کے ڈرائیور نے بیوہ خاتون سے فراڈ کرتے ہوئے تین تولے زیور اور 30ہزار روپے نقدی ہتھیا لی۔ خاتون کے معذور بیٹے کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا لیکن چار دن گزرنے کے باوجود بھی پولیس ملزم کاشف کے خلاف مقدمہ درج نہیں کر رہی اور خاتون اور اصاف کے لئے دہائیاں دے رہی ہے۔