Thursday, April 25, 2024

پنجاب میں ذخیرہ اندوزی کرنیوالوں کو تین سال قید اور بھاری جرمانہ ہوگا

پنجاب میں ذخیرہ اندوزی کرنیوالوں کو تین سال قید اور بھاری جرمانہ ہوگا
April 22, 2020

لاہور ( 92 نیوز) پنجاب حکومت نے ذخیرہ اندوزوں کیخلاف قانون بنا لیا جس کے مطابق  ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کوتین سال قید اور بھاری جرمانہ ہوگا، وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ ذخیرہ اندوزی سے معاشرے میں ہیجان پید اہوتا ہے۔

ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ ہو گیا ، ذخیرہ اندوزی کو ناقابل ضمانت جرم قرار دے دیا گیا ، چائے کی پتی، چینی، دالوں، گوشت، ادویات، آٹا، گندم، مصالحہ جات، زرعی بیج، سبزیوں سمیت 41 اشیا کی ذخیرہ اندوزی کو جرم قرار دے دیا گیا۔

قانون کے تحت ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کو ضبط مال کی مالیت کا پچاس فیصد جرمانہ ہوگا ،  کوئی بھی حکومتی افسر بغیر سرچ وارنٹ تلاشی لینے کا مجاز ہو گا،حکومتی افسر ملزم کو وارنٹ کے بغیر گرفتار بھی کرسکے گا۔

ذخیرہ کیے مال کو فوری قبضے میں لے کر جگہ کو سیل کرنے کیا جائے گا، مال قبضے میں لے کر نیلام کر کے رقم نیشنل بینک میں جمع کروائی جائے گی ،  قانون کے تحت مقدمات اسپیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں چلائے جائیں گے،تیس دن میں فیصلہ لازمی قراردیاگیاہے۔

ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کی اطلاع دینے والوں کو بھی انعامی رقم سے نوازا جائے گا ، وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ پنجاب پریوینشن آف ہورڈنگ آرڈیننس کےتحت ذخیرہ اندوزکی سزا تین سال تک ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ ذخیرہ اندوزی سے نہ صرف معاشرے میں ہیجان اور ناجائز منافع خوری کی کیفیت پیدا ہوتی ہے بلکہ یہ ایک غیر اسلامی فعل بھی ہے۔