Thursday, May 9, 2024

پنجاب میں تعینات سفارشی افسروں کی فہرستیں تیار، 116کے گرد گھیرا تنگ

پنجاب میں تعینات سفارشی افسروں کی فہرستیں تیار، 116کے گرد گھیرا تنگ
September 23, 2019
لاہور(روزنامہ 92 نیوز) پنجاب میں تعینات سفارشی افسروں  کی فہرستیں تیار  کر لی گئیں ، 116افراد کے  گرد گھیرا تنگ ہو گیا۔ پنجاب میں کون کون سرکاری افسر بیوروکریٹس محکمہ پولیس محکمہ ریونیو محکمہ ہیلتھ اور دیگر اداروں میں کس کس کی سفارش پر تعینات ہوا ہے اس کی ابتک کی کارکردگی کیا ہے سابقہ ادوار میں کس کے ساتھ ان کی وفاداریاں رہی ہیں اور اب بھی وہ کس کے ساتھ سیا سی وفاداری نبھا رہے ہیں اور ان کے محکموں میں کام کیوں نہیں ہو رہا اور کن کن سرکاری محکموں اور افسران کی وجہ سے حکومت کی بدنامی ہو رہی ہے ایسے تمام افسروں اور ان کے محکموں کی لسٹیں بننا شروع ہو گئی ہیں۔ با وثوق ذرائع کے مطابق ان فہرستوں  کے بننے کے فوری بعد بڑے پیمانے پر تبادلوں کا سلسلہ تیز ہو جائے گا ،  اہم ذرائع نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ پنجاب میں ایک غیر سیاسی شخصیت، جس کا تعلق گجر برادری سے ہے  ، کے کہنے پر سابق ڈی سی  لاہور سمیت کئی اہم ترین عہدوں  پرسرکاری افسران تعینات کیے گئے ہیں اور محکمہ پولیس کے اندر بھی اس شخصیت کے کہنے پر کئی اہم ترین وہدوں  پر اس کے سفارشی افراد کو تعینات کیا گیا ہے اب ان کو بھی تبدیل کرنے کا فیصلہ ہو چکا ہے ۔ اس حوالے سے بننے والی رپورٹس کی روشنی میں پنجاب کی اہم ترین شخصیات کو کہہ دیا گیا ہے کہ اب اس کی کسی سفارش پر تعیناتی نہ کی جائے بلکہ اس کے سفارشی افراد کو خصوصی طورپر چیک کرنے کا کہا گیا ہے کہ ان کی وجہ سے کہاں پر خرابیاں پیدا ہو رہی ہیں اور ان میں سے جوجو ٹھیک نہیں ان کو بھی فوری تبدیل کیا جائے ۔ ذرائع کا کہنا ہے اس حوالے سے محکمہ پولیس میں کئی اہم عہدوں پر فائز افراد کے تبادلے ہوں گے ،  با وثوق ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پر 116ایسے سرکاری افسران کی فہرستیں  بن چکی ہیں ان میں سے 52کے حوالے سے لکھا گیا ہے کہ سابق حکومت کی وفاداری کرتے ہوئے خرابی پیدا کر رہے ہیں مگر ان کی تعیناتیاں موجودہ ارکان اسمبلی ، وزرا اور حکومت کے قریب ترین لوگوں کے کہنے پر ہوئی ہیں ۔ ذرائع کے مطابق باقی 64 کے حوالے سے یہ لکھا گیا ہے کہ یہ سب سیاسی سفارشوں پر لگے ہیں اور اپنے عہدوں پر ان فٹ ہیں ،  ذرائع کا کہنا ہے ابھی مزید اس حوالے سے لسٹیں تیار کی جا رہی ہیں۔ ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ ان لسٹوں کی تیاری اہم ترین وفاقی شخصیت کی ہدایت پر ہو رہی ہیں اور اس ضمن میں کئی سرکاری افسران اینٹی کرپشن اور نیب کے ریڈار پر بھی آ سکتے ہیں۔