Sunday, September 8, 2024

پنجاب میں تحفظ حقوق نسواں ایکٹ نافذ العمل ہو گیا

پنجاب میں تحفظ حقوق نسواں ایکٹ نافذ العمل ہو گیا
March 17, 2016
لاہور (92نیوز) تحفظ حقوق نسواں ایکٹ نافذالعمل ہو گیا۔ قواعد و ضوابط اور ضلعی ویمن پروٹیکشن کمیٹیوں کے قیام پر اگلے مرحلے میں کام شروع ہو گا۔ پہلا سنٹر اکتوبر میں ملتان میں کام شروع کرے گا۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی سے منظور ہونے والا تحفظ حقوق نسواں بل گورنر پنجاب کے دستخط کے بعد وزارت قانون کو موصول ہو گیا۔ وزارت قانون کی جانب سے اس قانون پر عملدرآمد کے لیے قواعد وضع کرنے کے ساتھ اس کا سٹرکچر مکمل کرنے کے لیے کام شروع کیا جائے گا۔ بل پر عملدرآمد کے لیے اب ضلعی سطح پر ویمن پروٹیکشن کمیٹیوں، ہیلپ سنٹرز اور شیلٹر ہومز کا قیام عمل میں آئے گا جبکہ پہلا سنٹر اکتوبر میں ملتان میں کام شروع کرے گا۔ پنجاب اسمبلی کی منظوری کے بعد مختلف مکاتب فکر کے علماءکی طرف سے اس قانون پر تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا جس کے بعد حکومت نے مشاورتی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ کمیٹی کے علماءکے ساتھ چوبیس اپریل کو مذاکرات ہوں گے۔ ایوان وزیراعلیٰ کے ذرائع کے مطابق قواعد کی تشکیل کے لیے علماءکے تحفظات دور کرنے کے بعد اس پر عملدرآمد کے باقی مراحل مکمل کیے جائیں گے۔