Sunday, May 5, 2024

پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے ایم ڈی کا چارج کسی افسر کو نہ دیاجاسکا

پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے ایم ڈی کا چارج کسی افسر کو نہ دیاجاسکا
August 6, 2019
لاہور( ویب ڈیسک )پنجاب حکومت اپنی تمام تر کوششوں کے باوجود کسی بھی افسر کو پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کا بطور ایم ڈی چارج دینے میں ناکام ہو گئی ،دو سیکرٹری ٹرانسپورٹ سمیت 13سے زائد افسران نے پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کا چارج لینے سے انکار کر دیا ۔ اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے میں تاخیر اور دیگر مسائل کاجواب دینے کے لئے اب سابق ایم ڈی پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی سبطین فضل کودوبارہ چارج دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جلد نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائے گا ۔ پنجاب حکومت گزشتہ کئی ماہ سے پنجاب ماس ٹرازٹ اتھارٹی کا نیا ایم ڈی لگانے کی کوشش کر رہی تھی اس ضمن میں پنجاب حکومت کی جانب سے سابق سیکرٹری ٹرانسپورٹ جاوید اقبال بخاری کو بطور ایم ڈی چارج دیا گیا لیکن انہوں نے کام کرنے سے انکار کر دیا جس پر انہیں بطور سیکرٹری ٹرانسپورٹ کے عہدے سے بدل دیا گیا ۔ بعد ازاں نئے سیکرٹری ٹرانسپورٹ اسد گیلانی کو چارج دینے کی بات کی گئی تو انہوں نے بھی بطور سیکرٹری ٹرانسپورٹ کا چارج سنبھالتے ہی بیرون ملک جانے کے لئے چھٹیاں لے لیں اور واپس آنے کے بعد بھی انہوں نے بطور ایم ڈی چارج لینے سے معذرت کی ۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ چند روز قبل چیف سیکرٹری پنجاب نے پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے ایم ڈی کے لئے 13افسران کے ساتھ میٹنگ بھی کی اس میں بھی سیکرٹری ٹرانسپورٹ پنجاب سے رائے طلب کی گئی لیکن کوئی مؤثرجواب نہ دیا گیا جبکہ سپریم کورٹ کی جانب سے بھی ہدایت تھی کہ جب تک نئے ایم ڈی کو تعینات نہیں کیا جاتا ہے اس وقت تک سابق ایم ڈی کو تعینات کیا جائے ۔ ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت جن افسران کو ایم ڈی کا چارج دینا چاہتی تھی وہ اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے میں کی جانے والی کرپشن اور دیگر مسائل کی وجہ سے اس سیٹ پر آنے سے انکار کرتے رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ اورنج لائن میٹرو ٹرین کا منصوبہ مسلسل تاخیر کا شکار ہو رہا ہے ۔ ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے اب دوبارہ سبطین فضل حلیم کو ایم ڈی ماس ٹرانزٹ اتھارٹی لگانے کا فیصلہ کر لیا گیا، جلد نوٹیفکیشن متوقع ہے ۔