Friday, March 29, 2024

حکومت کو پاکستان کڈنی اینڈ لیورٹرانسپلانٹ اسپتال کی قانون سازی پر 2 ہفتوں کی مہلت

حکومت کو پاکستان کڈنی اینڈ لیورٹرانسپلانٹ اسپتال کی قانون سازی پر 2 ہفتوں کی مہلت
December 14, 2018
اسلام اباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت کو پاکستان کڈنی اینڈ لیورٹرانسپلانٹ اسپتال کا کنٹرول سنبھالنے کیلئے قانون سازی کی سمری پر دو ہفتوں میں فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ اسپتال کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس میں کہا 34 ارب روپے میں 5 اسپتال بن جاتے ہیں۔ یہاں 22 ارب روپے لگا دیئے لیکن لیور ٹرنسپلانٹ کا ایک آپریشن نہیں ہوا۔ 22 ارب روپے کا جوابدہ کون ہے؟ ابھی بھی جون تک یہ لوگ آپریشن کے لیے تیار نہیں۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے معاملہ نیب یا اینٹی کرپشن کو بھیجنے کا عندیہ دے دیا۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا ہمیں یہ سمجھائیں کہ پی کے ایل آئی کے لئے ٹرسٹ کی ضرورت کیا ہے۔ ٹرسٹ تو ایک خاص تعلق کی وجہ سے سابق وزیر اعلی نے بنایا تھا۔ کیا ٹرسٹ نے کبھی اپنا مالی حصہ ڈالا ہے؟، گزشتہ سماعت پر بھی پوچھا تھا ٹرسٹ کا کیا کرنا ہے،دو مرتبہ ایڈوکیٹ جنرل نے کہا یہ قانون تبدیل کر رہے ہیں۔ پہلا سوال یہ ہے کہ ٹرسٹ کو رہنا چاہیے یا نہیں۔ چیف جسٹس نے پنجاب حکومت کی کارکردگی پر بھی برہمی کا اظہار کیا اور ریمارکس دئیے پنجاب میں ہیلتھ کیئر کے سارے کام رکے ہوئے ہیں۔ ابھی تک ہیلتھ کیئر بورڈ نہیں بنا اور بات کرو تو سرخیاں لگ جاتی ہیں۔ عدالت نے صوبائی حکومت کو پاکستان کڈنی اینڈ لیورٹرانسپلانٹ اسپتال کا کنٹرول سنبھالنے کیلئے قانون سازی کی سمری پر دو ہفتوں میں فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔ انتظامی کمیٹی میں سرجن جنرل آف پاکستان کو بھی شامل کرنے کی ہدایت کر دی۔