Sunday, September 8, 2024

پنجاب بنک کا مستقل صدرتعینات نہ ہوسکا،مالیاتی وانتظامی امورمتاثر

پنجاب بنک کا مستقل صدرتعینات نہ ہوسکا،مالیاتی وانتظامی امورمتاثر
September 19, 2019
لاہور( روزنامہ 92 نیوز )تبدیلی سرکاری کی عدم توجہ یا ترجیحات کا فقدان ، پنجاب بنک کا ایک سال سے مستقل صدر تعینات نہ ہوسکا جس کی وجہ سے بنک کے اہم مالیاتی و انتظامی امور اور پالیسی ڈویژن ایڈہاک ازم کا شکار ہوچکے ہیں۔ پنجاب بنک  کے سینئر اہلکاروں نے بتایا کہ 595 سے زائد برانچوں کے بنک کا مستقبل صدر نہ ہونے سے بنک انتظامیہ اور صارفین میں تشویش پائی جانا ایک قدرتی امر ہے جبکہ مختلف لابیاں بھی متحرک ہوچکی ہے کہ وہ اپنے من پسند بنکر کو صدر تعینات کراسکیں۔ روزنامہ 92کی تحقیقات کے مطابق سابق صدر نعیم الدین کے 8نومبر 2018کو 10سال بعد استعفیٰ دینے پر بنک اف پنجاب کے صدر کا عہدہ خالی ہوا تو صوبے کی تبدیلی سرکار نے اکتوبر2018 کو نیا صدر تعینات کرنے کے لئے اوپن مارکیٹ سے اہل، قابل، پروفیشنل اور تجربہ بنکاروں سے درخواستیں طلب کی تھیں تو80 بنکارز امیدواروں نے اپلائی کیا تھا چھ بنکاروں کو شارٹ لسٹ کیا گیا تھا ۔ پنجاب حکومت کے ایک سینئر افسر نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ نئے صدر کی تعیناتی کے لئے دوبارہ اشتہار دیا گیا ہے ۔ امید ہے دو تین ماہ میں نیا صدر تعینات ہوجائے گا۔