Sunday, September 8, 2024

پنجاب بلڈ ٹرانسفیوژن سیفٹی ایکٹ 2016ءتیار، خون کی خریدوفروخت پر پابندی

پنجاب بلڈ ٹرانسفیوژن سیفٹی ایکٹ 2016ءتیار، خون کی خریدوفروخت پر پابندی
March 26, 2016
لاہور (نائنٹی ٹو نیوز) پنجاب حکومت نے غیرمعیاری خون لگنے کے باعث پھیلنے والی بیماریوں کو کنٹرول کرنے کے لیے نیا قانون بنانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے مطابق جرمانے اور سزائیں دی جائیں گی۔ مجوزہ قانون کو منظوری کے لیے اسمبلی میں بھجوایا جائے گا۔ پنجاب حکومت نے بلڈ ٹرانسفیوژن پر قانون بنانے کا فیصلہ کیا ہے جس کی خلاف ورزی کی صورت میں سات سال قید یا دس لاکھ روپے جرمانہ ہو گا۔ جرم کی نوعیت کے مطابق دونوں سزائیں الگ الگ یا پھر اکٹھی بھی دی جا سکیں گی۔ اس قانون کے تحت خون کی خریدوفروخت اور غیر رجسٹرڈ ادارے سے حاصل کیا گیا خون کسی مریض کو لگانے پر پابندی ہو گی۔ خون عطیہ کرنے والے کا مکمل ریکارڈ پندرہ سال تک جبکہ اس کے کارڈ کا ریکارڈ تیس سال تک محفوظ رکھنا ضروری ہو گا۔ خون عطیہ کرنے والوں کا ریکارڈ محفوظ کرنے کا مقصد انسانوں کو غیرمعیاری خون سے محفوظ بنانا ہے۔ ذرائع کے مطابق پنجاب بلڈ ٹرانسفیوژن سیفٹی ایکٹ 2016ء تیار کر لیا گیا ہے جو منظوری کے لیے اسمبلی میں بھیجا جائے گا۔ مجوزہ قانون کے مطابق بلڈ ٹرانسفیوژن کورٹ بھی بنائی جائیں گی۔