Monday, May 13, 2024

پنجاب اسمبلی اجلاس، فیاض چوہان اور اپوزیشن ارکان کے ایک دوسرے پر ذاتی حملے

پنجاب اسمبلی اجلاس، فیاض چوہان اور اپوزیشن ارکان کے ایک دوسرے پر ذاتی حملے
January 24, 2020
لاہور (92 نیوز) جمہوریت میں سیاسی جماعتوں کی ایک دوسرے پر تنقید ان کا جمہوری حق ہے مگر  تنقید جب ذاتیات میں تبدیل ہو جائے تو یہ تضحیک کہلاتی ہے۔ ایسا ہی آج پنجاب اسمبلی میں دیکھنے کو ملا جب فیاض الحسن چوہان اور اپوزیشن ارکان نے ایک دوسرے پر ذاتی حملے کردیئے۔ عوام کے منتخب نمائندوں نے پنجاب اسمبلی کو مچھلی منڈی بنادیا، آٹے سے شروع ہونے والی بات ذاتیات پر آپہنچی، صوبائی وزیر اطلاعات فیاض چوہان کی آمد پر اپوزیشن نے نعرے بازی شروع کردی۔ اپوزیشن کے نعروں پر فیاض چوہان بھی کہاں چپ رہنے والے تھے،انہوں نے بھی سُروں کا ذکرچھیڑدیا، جس سے اپوزیشن کے تار چھڑ گئے۔ وزیراطلاعات کے الفاظ پر ملک ندیم کامران نے کہا فیاض چوہان ایوان کا ماحول خراب کر رہے، انہیں اپنے الفاظ کا چناؤ بہتر کرنا چاہئے۔ سابق صوبائی وزیر بلال یاسین آٹا بحران اور چینی کی قیمتوں میں اضافے پر وزرا کی کارکردگی پر برس پڑے۔ اویس لغاری نے کہا وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کو قبر میں سکون چاہئے تو عوام کے مسائل حل کریں۔ اجلاس شروع ہوا تو ڈپٹی اسپیکر نے پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر حسن مرتضیٰ کی بھوک ہڑتال ختم کرانے کیلئے 3 رکنی کمیٹی بنائی جس نے ان کو منایا، فیاض چوہان نے اپنے ہاتھوں سے انہیں چائے پلائی اور حسن مرتضی ایوان میں آ گئے۔ پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے مستعفی ہونے کے مطالبے کی قرار داد بھی جمع کرادی گئی جبکہ مسلم لیگ ن نے پیلک اکاؤنٹ کمیٹی ٹو کے قواعد کی خلاف ورزی اجلاسوں پر اسپیکر پنجاب اسمبلی کو خط لکھ دیا۔