Saturday, April 20, 2024

پن بجلی کے زیرتعمیر اور مکمل منصوبوں میں اربوں روپے کے گھپلے، سرکاری دستاویزات 92نیوز کو موصول

پن بجلی کے زیرتعمیر اور مکمل منصوبوں میں اربوں روپے کے گھپلے، سرکاری دستاویزات 92نیوز کو موصول
July 14, 2015
اسلام آباد (92نیوز) پن بجلی کے زیرتعمیر اور مکمل منصوبوں میں اربوں روپے کے گھپلے، لاگت بھی بڑھا دی گئی۔92نیوز کو دستاویزات مل گئیں۔ تفصیلات کے مطابق واپڈا دستاویزات میں بجلی کے بحران سے متعلق چشم کشا انکشافات سامنے آگئے۔ 92نیوزکو موصول ہونے والی سرکاری دستاویزات کے مطابق دو ہزار دو میں 18ہزار 5سو 14میگاواٹ کے 21پن بجلی منصوبوں کی تعمیر شروع کی گئی۔ یہ منصوبے 2009ءتک 300ارب کی مالیت سے مکمل ہونا تھے۔ 5 ارب مالیت کا خان خوار منصوبہ 2007ءکی بجائے 2010ءمیں مکمل ہوا۔ اس پر 10ارب لاگت آئی جبکہ ناقص مشینری کے باعث 5برس میں3ارب کی بجاے صرف 1ارب یونٹ بجلی پیدا ہو سکی ہے۔ دبیر خوارپن بجلی منصوبے کی اصل لاگت 9ارب روپے تھی لیکن یہ منصوبہ 4 سال کی تاخیر سے 20ارب روپے میں مکمل ہوا۔ جناح ہائیڈرومنصوبہ 5سال تاخیر کا شکار رہا اور مالیت تین ارب بڑھ گئی۔ 969میگاواٹ کے نیلم جہلم پراجیکٹ کی تعمیر 16سال سے جاری ہے۔ 84ارب مالیت کا یہ منصوبہ تاخیر کے باعث اب 327ارب سے مکمل ہو گا۔ تاخیر کے باعث بجلی کی پیداوار میں 14 فیصد کمی آئے گی۔ دریائے سوات پر 800میگاواٹ مہمند ڈیم کی تعمیر 87 سال سے تاخیر کا شکار ہے جس سے16 ہزار 926 ایکڑ اراضی بنجر پڑی ہے بلکہ ہر سال سیلاب کا بھی خطرہ موجود رہتا ہے۔ تعمیر نہ ہونے کے باوجود منصوبے پر 34 کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیں۔ کھربوں روپے کی مالی کرپشن چھپانے کیلئے نیپرا سے مالیاتی شارٹ فال کے نام پر ایک فیصلہ کروایا گیا اوراس کے ذریعے بجلی کے نرخ بڑھا کر تمام بوجھ صارفین پر ڈال دیا گیا ہے۔