Thursday, April 25, 2024

پمز میں کورونا مریضوں کے لیے بیڈز کم پڑ گئے

پمز میں کورونا مریضوں کے لیے بیڈز کم پڑ گئے
June 9, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) پمز میں کورونا مریضوں کے لیے بیڈز کم پڑ گئے، متاثرہ ہسپتال ملازمین بھی دربدر ہوگئے، پمز کے کورونا وائرس سے متاثرہ ملازم نے ویڈیو پیغام میں انتظامی دعوں کی قلعی کھول دی، پمز ترجمان کہتے ہیں کورونا کے باعث رش بیت زیادہ ہے زیادہ تشویشناک حالت والے مریضوں کو داخل کیا جاتا ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں کورونا وائرس کے مریض بڑھنے لگے ، پمز ہسپتال میں کورونا مریضوں کے لیے بیڈز کم پڑ گئے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں  پمز ہسپتال کےملازم کا کہنا ہے کہ مجھے سانس کا مسئلہ تھا، 2 روز پہلے کورونا مثبت آیا، ڈاکٹر نے نبض چیک کرکے کہا آپ کو آکسیجن اور داخلے کی ضرورت ہے لیکن ہمارے پاس جگہ نہیں۔ فوکل پرسن سے رابطہ کیا وہ کہتی ہیں آکسیجن کا سلنڈر لے لیں ہمارے پاس جگہ نہیں، سی ٹی سکین کی تصویر بھیج دو میں دوائی لکھ دوں گی۔ پمز ملازم نے تمام دعووں کی قلعی کھول دی۔ متاثرہ ملازم کا کہنا تھا کہ میں پمز آئسولیشن وارڈ کے باہر خوار ہوتا رہا, جب پمز ملازمین کے یہ حالات ہیں تو عام عوام کا کیا ہوگا، پمز کے پاس کسی کو آدھا گھنٹا لگانے کے لیے آکسیجن تک نہیں ہے، عید کے دوران بھی ہماری لیب میں کوئی سینٹائز تک نہیں تھا۔ پمز کے باہر موجود مریض اور انکے لواحقین بھی  سہولیات کے فقدان کا  گلہ کرتے دکھائی دئیے۔ دوسری جانب 92 نیوز نے ترجمان پمز  وسیم خواجہ سے رابطہ کیا تو  کوئی واضح موقف نہیں دیا گیا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد حد سے بڑھ گئی ہے رش زیادہ ہونے کے باعث صرف تشویشناک حالت میں آنے والے یا جسے ڈاکٹر لکھ کر دیں ان مریضوں کو داخل کرتے ہیں۔