Saturday, April 27, 2024

پلی بارگین کے خلاف کیس کی سماعت  اب سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ  کریگا

پلی بارگین کے خلاف کیس کی سماعت  اب سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ  کریگا
January 2, 2017

 اسلام آباد(92نیوز)نیب کے رضاکارانہ رقم واپسی کے قانون ،،پلی بار گین،،  کے خلاف کیس کی سماعت سپریم کورٹ کا3رکنی بنچ کریگا اٹارنی جنرل سے جواب طلب کرلیا گیا ۔جسٹس شیخ عظمت سعید نے نیب کے پراسیکیوٹر جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اُن کا ادارہ اخبارات میں 'کرپشن کر لو اور کرپشن کرالو کے اشتہارات' کیوں نہیں دیتا؟

تفصیلات کےمطابق نیب کے رضاکارانہ رقم کی واپسی کے قانون سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس عظمت سعید شیخ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی عدالت نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ حکومت کا اس قانون سے متعلق کیا موقف ہے  ایک ہفتے میں جواب دیا جائے ۔پراسیکیوٹرنیب نے کہا کہ رضاکارانہ رقم واپسی کا قانون نیب نے تو نہیں بنایا ماتحت عدالتوں کی طرف سے ہی رضاکارانہ رقم واپسی سے متعلق ہدایات ملتی ہیں۔جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیئے کہ عدالتوں کی طرف سے آپ ایسی ہدایات کے پابند نہیں۔ نیب اپیل بھی کرسکتی ہے اگر پکڑنا ہے تو کسی بڑے کو پکڑیں۔ کال آف نوٹس کے بعدرضاکارانہ واپسی نہیں ہوسکتی ۔ پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ بڑے کو پکڑیں تو شور مچ جاتا ہے۔۔40 ارب روپے کا شور مچا دیا گیا جبکہ بلوچستان کا بجٹ بھی اتنا نہیں عدالت نے کیس کو 3رکنی بنچ کے روبرو سماعت کےلئے مقرر کرنے کا حکم دیتے ہوئے قرار دیا کہ اسی نوعیت کے دیگر زیرسماعت کیسوں کو بھی اکٹھا سنا جائیگا کیس کی دوبارہ سماعت 2ہفتوں کے بعد ہوگی۔