Saturday, May 4, 2024

پطرس بخاری کو مداحوں سے بچھڑے 61 برس ہو گئے

پطرس بخاری کو مداحوں سے بچھڑے 61 برس ہو گئے
December 5, 2019
لاہور ( 92 نیوز) اردو ادب کے سب سے کم سرمائے کے ساتھ بلند مقام پانے والے سید احمد شاہ  پطرس بخاری   کو ہم سے بچھڑے اکسٹھ برس ہو گئے۔ پطرس بخاری  کے نام سے شہرت پانے والے سید احمد شاہ نے 1898 میں پشاور کے علاقہ جہانگیرپورہ کے اس گھر میں سید اسداللہ شاہ بخاری کے ہاں آنکھ کھولی، مشن اسکول پشاورسے میٹرک کیا۔ انہوں نے  گورنمنٹ کالج لاہور سے انگریزی میں ایم اے کیا ،  زمانہ طالبعلمی میں ہی کالج میگزین راوی کے ایڈیٹر رہے ،  انگریزی اخبار سول اینڈ ملٹری گزٹ میں مضامین لکھتے رہے۔ انگلینڈ میں اعلٰی تعلیم کے دوران پطرس بخاری جنوبی ایشیاء کے دوسرے طالب علم تھے جنہوں نے انگریزی ادب میں اعلٰی درجے میں سند حاصل کی ۔ گورنمنٹ کالج لاہور میں انگریزی پڑھانے کے بعد 1937 میں انہوں نے ایک براڈکاسٹر کی حیثیت سے زندگی کا سفر شروع کیا ،  آل انڈیا ریڈیو میں ملازمت اختیار کی اور پھر اس کے کنٹرولرجنرل کے عہدے تک پہنچے۔ پطرس بخاری اقوام متحدہ کے شعبہ اطلاعات کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری کی حیثیت سے فرائض انجام دینے کے بعد کولمبیا یونیورسٹی میں انگریزی کے پروفیسر رہے اور 5 دسمبر 1958 کو نیویارک میں وفات پائی۔ پطرس کے مضامین پاکستان کے تعلیمی نصاب کا حصہ رہے جو اردو ادب کا سرمایہ ہیں۔