Thursday, March 28, 2024

پشاور،تاجروں نے ضمنی بجٹ کو ظلم قرار دے دیا

پشاور،تاجروں نے ضمنی بجٹ کو ظلم قرار دے دیا
September 19, 2018
پشاور ( 92 نیوز) پشاور:تاجروں نےضمنی بجٹ کوغریبوں کےمنہ سے نوالہ چھیننےکےمترادف قراردیدیا،تاہم صوبائی حکومت کے مطابق یہ ایک بہترین بجٹ ہے۔ منی بجٹ میں درآمد شدہ قیمتی موبائل فونز، بڑی لگژری گاڑیوں اور کھانے پینے کی  درآمدی اشیاء پر ٹیکس بڑھا دیا گیا ہے، ان اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کو تو اب روکا نہیں جا سکے گا مگر اس سے غریب زیادہ متاثر نہیں ہوگا ، اس کے باوجود تاجر برادری اس بجٹ کو غریب کی کمر توڑنے کے مترادف قرار دے رہی ہے۔ حکومت نےترقیاتی اخراجات میں 350 ارب روپے کی کمی کر دی ہے،  یہ  کٹوتی ان  ترقیاتی سکیموں میں کی گئی ہے جن پر کام رکا ہوا تھا، حکومت کے بقول جاری ترقیاتی سکیموں کا بجٹ کم نہیں کیا جائے گا۔ اپوزیشن جماعتیں  ترقیاتی سکیموں میں کٹوتی پر  بھی تنقید کر رہی ہیں مگر  خیبر پختونخوا میں وزراء کے بقول یہ ایک مثالی بجٹ ثابت ہوگا۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ بغیر نئے ٹیکس لگائے 183 ارب روپے کی اضافی آمدنی حکومت با آسانی  حاصل کرلے گی جس میں تقریباً نصف صرف ٹیکس چوری روک کر حاصل کی جائے گی۔