پشاور میں ملزم کو برہنہ کرکے تشدد کے واقعے کی جوڈیشل انکوائری باقاعدہ شروع
پشاور ( 92 نیوز) پشاور میں پولیس کی جانب سے ملزم کو برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بنانے کے واقعہ کی جوڈیشل انکوائری باقاعدہ شروع ہوگئی ، متاثرہ ملزم رضی اللہ عرف عامر تہکالے کو جسٹس لعل جان خٹک پرمشتمل جوڈیشل کمیشن کے سامنے پیش کیا گیا۔ پولیس افسران بھی کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔
پشاور پولیس کی جانب سے نشہ کی حالت میں افسران کو گالیاں دینے والے ملزم ردیع اللہ عرف عامرتہکالے کو پولیس نے برہنہ کیا اور تشدد کا نشانہ بنایا، یہی نہیں بلکہ برہنہ کرکے تشدد کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کردی۔ واقعے پرشہریوں نے شدید احتجاج کیا۔
صوبائی حکومت کی جانب سےواقعے کی تحقیقات کےلئےقائم جوڈیشل کمیشن نے باقاعدہ تحقیقات شروع کردیں۔ متاثرہ ملزم رضی اللہ عرف عامرتہکالے کو سنٹرل جیل پشاورسے پشاورہائی کورٹ لاکرجوڈیشل کمیشن کے سامنے پیش کیا گیا۔ پولیس اہلکار اور افسران بھی کمیشن کے سامنے پیش آئے۔
اس سے قبل ملزم عامر تہکالے نے جوڈیشنل مجسٹریٹ فاروق احمد کی عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کرایا تھا ، متاثرہ عامر تہکالے نے بیان میں تھانہ تہکال اور یکہ توت کے ایس ایچ اوز اور گیارہ دیگر افراد کو مورد الزام ٹھہرایا تھا۔