Wednesday, May 8, 2024

پرویزمشرف کو وطن واپسی پر عدالت پہنچنے تک گرفتار نہ کرنے کا حکم

پرویزمشرف کو وطن واپسی پر عدالت پہنچنے تک گرفتار نہ کرنے کا حکم
October 2, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کو وطن واپسی پر رینجرز کی سکیورٹی دینے اور عدالت پہنچنے تک کسی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔ این آر او کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کی وطن واپسی سے متعلق کیس میں انکے وکیل اختر شاہ نے  سپریم کورٹ میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف کو سنجیدہ نوعیت کی بیماری ہے۔ سیکورٹی خدشات بھی لاحق ہیں۔ وزارت داخلہ کے سیکیورٹی انتظامات سے مطمئن نہیں لیکن اس کے باوجود واپس آنے کا وعدہ کیا ہے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دئیے عدالت نے کہا تھا کہ کوئی پرویز مشرف کو گرفتار نہیں کرے گا۔ خصوصی عدالت میں بغاوت کے مقدمے میں بیان ریکارڈ کرائیں۔ یہ نہیں ہو سکتا کہ وہ اعلیٰ عدلیہ کے بلانے پر نہ آئیں۔ باہر بیٹھے رہیں گے تو ہم ریڈ وارنٹ جاری کرتے رہیں گے۔ اگر پرویز مشرف کی کمر درد کے مسائل ہیں تو علاج کرائیں گے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ انہیں بھی چُک پڑی ہوئی ہے۔ چک کے علاج کا بہترین انتظام کر رکھا ہے۔ ایسا نہ ہو کہ پرویز مشرف کو ان حالات میں آنا پڑے جو عزت دارانہ طریقہ نہ ہو۔ اتنا بہادر کمانڈو عدالتوں کا سامنا کرنے سے کیوں گبھراتا ہے ؟ایک وہ ہیں اور دوسرے اسحاق ڈار ہیں چھپ کر بیٹھے ہیں ۔ چیف جسٹس نے کہا پرویزمشرف کو حفاظتی ضمانت دے رہے ہیں۔ ان کی رہائش گاہ پر صفائی کا معائنہ نعیم بخاری کریں گے۔ عدالت نے پرویز مشرف کو ایئرپورٹ پہنچتے ہی رینجرز کی سیکورٹی فراہم کرنے ، سپریم کورٹ آنے تک کسی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔ پرویز مشرف کے وکیل سے ایک ہفتے میں میڈیکل رپورٹ بھی طلب کر لی گئی۔ کیس کی دوبارہ سماعت 11 اکتوبر کو ہوگی۔