Friday, April 19, 2024

پرویز مشرف کیخلاف سنگین غداری کیس کا فیصلہ محفوظ

پرویز مشرف کیخلاف سنگین غداری کیس کا فیصلہ محفوظ
November 19, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز) سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف سنگین غداری کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ، فیصلہ 28 نومبر کو سنایا جائے گا۔ عدالت نے فریقین سے 26 نومبر تک تحریری دلائل بھی طلب کرلئے ۔ خصوصی عدالت میں پرویز مشرف سنگین غداری کیس کی سماعت ہوئی،جسٹس وقار احمد نے استفسار کیا کہ کیا استغاثہ ٹیم کو ہٹانے سے پہلے عدالت سے اجازت لی گئی؟، جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ حکومت تبدیلی کے بعد پراسیکیوٹراکرم شیخ نے استعفیٰ دیا ، اکرم شیخ کی ہدایت پر استغاثہ کی نئی ٹیم لگائی گئی تھی، حکومت نے 23 اکتوبر کو استغاثہ کی ٹیم کو برطرف کیا۔ جسٹس نذر اکبر نے ریمارکس دیے کہ وزارت داخلہ کو معلوم نہیں پراسیکیوٹر کے استعفیٰ کے بعد بھی استغاثہ ٹیم کام کررہی ہے؟، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ وزارت داخلہ کو شاید اس بات کا علم ہو، اس پر جسٹس نذر اکبر کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ کے حکام کئی بار عدالت میں پیش ہو چکے، کیسے ممکن ہے پیش ہونے والے افسران کو علم نہ ہو، شائد والی کیا بات ہے۔ جسٹس شاہد کریم  نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے ان کو نہیں سیکرٹری داخلہ کو طلب کیا تھا، انہیں بات کرنے دیں، عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل ساجد الیاس بھٹی کو روسٹرم سے ہٹا دیا۔ عدالتی استفسار پر رجسٹرار خصوصی عدالت نے بتایا کہ پرویز مشرف کے وکیل عمرہ کی ادائیگی کے لئے سعودی عرب میں ہیں، جسٹس وقار احمد سیٹھ نے کہا کہ آج مشرف کے وکیل کو دلائل کیلئے تیسرا موقع دیا تھا ، استغاثہ نے تحریری دلائل جمع کرا دئیے جو ہمارے لیے کافی ہیں، مشرف کے وکیل چاہیں تو تحریری دلائل 26 نومبر تک جمع کرا سکتے ہیں۔ عدالت نے سنگین غداری کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا جو 28 نومبر کو سنایا جائے گا۔