Tuesday, May 14, 2024

پرویز مشرف غداری کیس، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے مقدمے کا ریکارڈ جمع کرا دیا

پرویز مشرف غداری کیس، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے مقدمے کا ریکارڈ جمع کرا دیا
December 10, 2019
لاہور (92 نیوز) لاہور ہائیکورٹ میں پرویز مشرف غداری کیس سے متعلق سماعت ہوئی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی جانب سے مقدمے کا ریکارڈ جمع کرا دیا گیا۔ سابق صدر کے وکیل نے کہا کہ کیس نواز شریف نے شروع کیا جن کی حکومت 1999 میں پرویز مشرف نے ختم کی۔ اس کیس کو شروع کرنے میں نوازشریف کی ذاتی رنجش شامل تھی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے آپ نواز شریف کا نام لینے کی بجائے وزیراعظم کہیں تو زیادہ بہتر ہے۔ جو بھی کارروائی ہو گی قانون کے مطابق ہو گی۔ سابق اٹارنی جنرل ملک قیوم نے اعتراض کیا تھا کہ یہ معاملہ پارلیمنٹ کے سامنے رکھا جائے۔ کیا یہ معاملہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے سامنے رکھا گیا؟۔ عدالت کے استفسار پر سابق صدر کے وکیل نے موقف اپنایا کہ یہ معاملہ پارلیمینٹ  میں زیر بحث نہیں لایا گیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ بتایا جائے کہ پھر یہ  سارا کیس چل کس طرح رہا ہے، پہلے کہا گیا کہ انکوائری کی جائے اور ساتھ ہی کیس چلانا شروع کر دیا۔ اگر آپ نے غداری کا کیس چلانا ہی تھا تو انکوائری کیوں کروائی گئی؟۔ کیا یہ سارا عمل  شفافیت کے تقاضے پورے کرتا ہے؟۔ ابھی انکوائری ہوئی نہیں آپ آرٹیکل 6 کی بات کر رہے ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا وفاقی حکومت اس کمپلینٹ کو واپس نہیں لے سکتی؟۔ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل  نے موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ اب کیس حتمی مراحل میں ہے کمپلینٹ واپس نہیں لی جاسکتی۔ عدالت نے مزید ریمارکس دیئے آپ سیکرٹری داخلہ کے سامنے یہ سارا معاملہ رکھیں، اگر آپ اس معاملے پر بات نہیں کرتے تو ہم انہیں یہاں بلا لیں گے، 3،4 سینئر ججز کہہ چکے ہیں کہ یہ ایمرجنسی ہے آئین شکنی نہیں، آپ نے جو سپر اسٹرکچر بنایا اس کی بنیاد ہی غلط تھی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی جانب سے وفاقی سیکرٹری داخلہ سے ہدایات کے لیے مہلت کی استدعا کی گئی۔ جس پر عدالت نے مہلت دیتے ہوئے سماعت 17 دسمبر تک ملتوی کر دی۔