Friday, April 26, 2024

پاکستانی طالبہ نے جعلی اشیاپہچاننے والا سافٹ ویئر تیار کرلیا

پاکستانی طالبہ نے جعلی اشیاپہچاننے والا سافٹ ویئر تیار کرلیا
August 6, 2019
لاہور(نیٹ نیوز)پاکستان میں جعلی مصنوعات کی بھرمار سنگین مسئلہ اختیار کرچکی ہے ، جعلی دواؤں کی بھی بھرمار ہے جو انسانی جانوں کیلئے خطرہ بن رہی ہیں ، تاہم نیشنل انکوبیشن سینٹر کراچی میں اس اہم مسئلے کا موثر حل تلاش کرلیا گیا ہے ۔ذہین اور باصلاحیت نوجوانوں نے مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلی جنس) پر مبنی تجزیاتی سافٹ ویئر تیار کیا ہے جو ایک موبائل ایپلی کیشن اور ڈیٹا بیس سے منسلک ہے ۔ ایپلی کیشن کا بنیادی تصور کمپیوٹر سائنس میں ایم ایس سی کرنیوالی ذہین طالبہ سندس فاطمہ نے پیش کیا، ایپلی کیشن کے عملی مظاہرے کے موقع پر سندس فاطمہ نے بتایا کہ جب جعلی دواؤں، انجکشن اور ڈرپس کے بارے میں خبریں آتی ہیں تو بہت پریشانی ہوتی ہے ۔ اس تشویش ناک صورتحال اور معاشرے کیلئے جعلی مصنوعات کے خطرے کو لیکر قومی ادارہ برائے مصنوعی ذہانت (نیشنل سینٹر فار آرٹی فیشل انٹیلی جنس ) سے وابستگی اختیار کی جہاں این ی ڈی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر کمپیوٹر سسٹم میں پی ایچ ڈی ڈاکٹر خرم نے اس مسئلے کا حل نکالنے کیلئے رہنمائی فراہم کی اور لگ بھگ ایک سال کی محنت سے سٹارٹ اپ کی شکل میں ایک ایپلی کیشن تیار کی جسے ’’سی کیور‘‘ کا نام دیا گیا۔ سی کیو ر ایپ کے ذریعے نہ صرف کنزیومر پروڈکٹس بلکہ کتابوں اور اہم دستاویزات کو بھی نقل سے بچایا جاسکتا ہے جن میں تعلیمی اسناد، حکومت کے جاری کردہ لائسنس، پرائز بانڈز حتیٰ کہ کرنسی نوٹ بھی شامل ہیں۔