Thursday, May 9, 2024

چین سے پاکستانی شہریوں کو نہ نکالنے کے فیصلے پر نظرثانی کی ہدایت

چین سے پاکستانی شہریوں کو نہ نکالنے کے فیصلے پر نظرثانی کی ہدایت
February 11, 2020
اسلام آباد ( 92 نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکومت کو چین  سے پاکستانی شہریوں کو نہ نکالنے کے فیصلے پر نظر ثانی کی ہدایت کردی، سوچ بیچار کیلئے دو ہفتوں کا وقت دے دیا، چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیے  کہ دیگر ممالک اپنے شہریوں کو نکال رہے ہیں، پاکستانی شہریوں کو کچھ ہوا تو کون ذمہ دار ہوگا؟ یہ کوئی وضاحت نہیں کہ شہریوں کو نکالا تو کسی ملک سے تعلقات خراب ہوجائیں گے۔ کرونا وائرس سے متعلق درخواست پر  اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے سماعت کی،  ریمارکس دئیے کہ بنگلہ دیش سمیت دیگر ممالک اپنے شہریوں کو چائنہ سے نکال رہے ہیں  پاکستان اپنے شہریوں کو چین سے کیوں نہیں نکال رہا ۔ وزارت خارجہ کے نمائندے نے بتایا کہ 194 ممالک میں سے صرف 23 نے اپنے شہریوں کونکالا ، بنگلہ دیش نے اپنے شہریوں کونکالنے کا فیصلہ واپس لے لیا ، بھارت نے اپنے کچھ لوگ نکالے ہیں تاہم 80 بھارتی شہری اب بھی پھنسے ہوئے ہیں ، ووہان میں ایک ہزار پاکستانی موجود ہیں ، چینی حکومت سے پاکستانی سفیر کوووہان جانے کی اجازت دینے کا کہا تھا تاہم انہوں نے منع کردیا، ملک اورطالبعلموں کے مفاد میں فیصلہ کریں گے۔ وزارت صحت کے نمائندے نے بتایا کہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کو الگ کیا جائے ، ویکسین ابھی تک نہیں لائی گئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ 23 ممالک انتظامات کرسکتے ہیں توپاکستان کیوں نہیں ، ہم یہ نہیں چاہتے کہ وائرس یہاں منتقل ہو ، لیکن ریاست اپنے شہریوں کی  ذمہ داری لے، کسی قسم کا حکم جاری نہیں کریں گے،جو کرنا ہے وزارت خارجہ نے کرنا ہے ، پاکستانی شہریوں کو واپس لائیں۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ ایسا ممکن نہیں توشہریوں کو ووہان سے نکال کرکسی اورجگہ رکھ لیں ، وزارت خارجہ کو سوچ بیچار کے بعد دو ہفتوں میں جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔