Sunday, September 8, 2024

پاکستان کے پاس تباہ کن زکا وائرس کی تشخیص کرنیوالا نظام نہ ہونے کا انکشاف

پاکستان کے پاس تباہ کن زکا وائرس کی تشخیص کرنیوالا نظام نہ ہونے کا انکشاف
March 10, 2016
لاہور (ویب ڈیسک) پاکستان نے زکا وائرس کی تشخیص اور اس سے نمٹنے کے لیے عالمی ادارہ صحت سے مدد طلب کر لی۔ تفصیلات کے مطابق زکا وائرس سے لاطینی امریکہ کے کئی ممالک میں اب تک پچاس ہزار سے زائد حاملہ خواتین متاثر ہو چکی ہیں اور اب یہ انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان کے پاس مذکورہ وائرس کی تشخیص کی سہولت موجود نہیں ہے۔ وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ کا کہنا ہے کہ جس دن زکا وائرس سامنے آیا اور ڈبلیو ایچ او نے اپنی سفارشات دیں۔ ہم نے یہاں ایک اجلاس بلایا اور اس میں تمام صوبائی حکام نے شرکت کی۔ زکا وائرس کی تشخیص کرنے کی سہولت پاکستان میں موجود نہیں ہے لیکن ہم نے عالمی ادارہ صحت سے کہا ہے کہ وہ ہمیں کٹ فراہم کریں۔ واضح رہے کہ زکا وائرس گزشتہ سال جنوبی امریکہ میں منظر عام پر آیا جس کے بعد یہ خطے کے کئی ممالک میں تیزی سے پھیل گیا ہے جب کہ عالمی ادارہ صحت اسے دنیا کے دیگر ممالک کے لیے بھی خطرہ قرار دے چکا ہے۔ یہ وائرس ایک مخصوص مچھر کے کاٹنے سے انسان میں منتقل ہوتا ہے۔ پاکستان میں اس وائرس کا تاحال کوئی بھی کیس سامنے نہیں آیا ہے تاہم ذرائع ابلاغ کے مطابق زکا وائرس کا سبب بننے والے مچھر کی پاکستان میں موجودگی کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ اس وائرس سے حاملہ خواتین شدید متاثر ہوتی ہیں اور اس وائرس کی موجودگی کی صورت میں بچے چھوٹے سر والے پیدا ہوتے ہیں۔